April 25, 2024

قرآن کریم > يونس >surah 10 ayat 10

دَعْوَاهُمْ فِيهَا سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَتَحِيَّتُهُمْ فِيهَا سَلاَمٌ وَآخِرُ دَعْوَاهُمْ أَنِ الْحَمْدُ لِلّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ 

اُس میں (داخلے کے وقت) اُن کی پکار یہ ہوگی کہ : ’’ یا اﷲ ! تیری ذات ہر عیب سے پاک ہے۔ ‘‘ اور ایک دوسرے کے خیر مقدم کیلئے جو لفظ وہ بولیں گے، وہ سلام ہوگا، اور اُن کی آخری پکار یہ ہوگی کہ : ’’ تمام تعریفیں اﷲ کی ہیں جو سارے جہانوں کا پروردگار ہے۔ ‘‘

 آیت ۱۰:  دَعْوٰہُمْ فِیْہَا سُبْحٰنَکَ اللّٰہُمَّ:  « اس میں ان کا ترانہ ہو گا:  اے اللہ تو ُپاک ہے»

            وہ لوگ جنت کے اندر بھی اللہ تعالیٰ کی تسبیح و مناجات کریں گے کہ اے ہمارے پروردگار، تو ہر ضعف سے پاک ہے، ہر عیب اورہر نقص سے مبرا ہے اور احتیاج کے ہر تصور سے ارفع و اعلیٰ ہے۔

             وَتَحِیَّتُہُمْ فِیْہَا سَلٰمٌ:  «اور اس میں ان کی (آپس کی ) دعا، سلام ہو گی۔»

            اہل ِجنت آپس میں ایک دوسرے کو ملتے ہوئے السلام علیکم کے الفاظ کہیں گے، اس طرح وہاں ہر طرف سے سلام، سلام کی آوازیں آ رہیں ہوں گی۔ جیسے سورۃ الواقعہ میں فرمایا:   لَا یَسْمَعُوْنَ فِیْہَا لَغْوًا وَّلَا تَاْثِیْمًا اِلَّا قِیْلًا سَلٰمًا سَلٰمًا.   «وہاں نہ بے ہودہ بات سنیں گے اور نہ گالی گلوچ۔ وہاں ان کا کلام سلام سلام ہو گا۔»

             وَاٰخِرُ دَعْوٰہُمْ اَنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ:  «اور ان کی دعا اور مناجات کا اختتام (ہمیشہ ان کلمات پر) ہو گا کہ ُکل حمد اور کل تعریف اس اللہ کے لیے ہے جو تمام جہانوں کا رب ہے۔» 

UP
X
<>