April 27, 2024

قرآن کریم > الـقارعـة >sorah 101 ayat 2

مَا الْقَارِعَةُ

کیا ہے وہ دل دہلانے والا واقعہ ؟

آيت 2: مَا الْقَارِعَةُ: «كيا هے وه كھٹكھٹانے والى!»

        قرع كے معنى ايك چيز كو كسى دوسرى چيز پر زور سے دے مارنے كے هيں۔ جيسے دروازے كو زور زور سے كھٹكھٹانا۔ اس لغوى معنى كى مناسبت سے قارعة كا لفظ هول ناك حادثے اور عظيم مصيبت كے ليے بولا جاتا هے۔ چناں چه جب كوئى قوم كسى حادثه فاجعه يا عظيم آفت كا شكار هو تو عرب كهتے هيں: قَرَعَتْهُمْ القَارِعَةُ۔۔۔۔ يعنى وه قيامت جب آئے گى تو پورى كائنات كو كھٹكھٹا ڈالے گى اور دنيا كى هر چيز كو ته وبالا كردے گى۔ تمام اجرامِ فلكى آپس ميں ٹكرائيں گے جس سے خوف ناك دھماكے هوں گے اور دل دهلا دينے والى آوازيں پيدا هوں گى۔

UP
X
<>