April 24, 2024

قرآن کریم > الـهمزة >sorah 104 ayat 1

وَيْلٌ لِّكُلِّ هُمَزَةٍ لُّمَزَةِۨ

بڑی خرابی ہے اُس شخص کی جو پیٹھ پیچھے دوسروں پر عیب لگانے والا، (اور) منہ پر طعنے دینے کا عادی ہو

آيت 1: وَيْلٌ لِكُلِّ هُمَزَةٍ لُمَزَةٍ: «بڑى خرابى هے هر اس شخص كے ليے جو لوگوں كے عيب چنتا رهتا هے اور طعنے ديتا رهتا هے۔»

        ھُمَزه اور لُمَزه دونوں الفاظ معنى كے اعتبار سے باهم بهت قريب هيں۔ بعض اهل لغت كے نزديك رو برو طعنه زنى كرنے والے كو ھمزه اور پس پشت عيب جوئى كرنے والے كو لمزه كهتے هيں، جب كه بعض اهل لغت نے ان كا معنى بر عكس بيان كيا هے۔ حضرت عبد الله بن عباس رضى الله عنهما كا قول هے كه هر چغلى كھانے والے، دوستوں ميں جدائى اور تفرقه ڈالنے والے، بے قصور اور بے عيب انسانوں ميں نقص نكالنے والے كو ھمزه اور لمزه كهتے هيں۔

UP
X
<>