April 25, 2024

قرآن کریم > هود >surah 11 ayat 10

وَلَئِنْ أَذَقْنَاهُ نَعْمَاء بَعْدَ ضَرَّاء مَسَّتْهُ لَيَقُولَنَّ ذَهَبَ السَّيِّئَاتُ عَنِّي إِنَّهُ لَفَرِحٌ فَخُورٌ 

اور اگر اُسے کوئی تکلیف پہنچنے کے بعد ہم اُسے نعمتوں کا مزہ چکھا دیں تو وہ کہتا ہے کہ ساری برائیاں مجھ سے دُور ہوگئیں ۔ (اس وقت) وہ اِترا کر شیخیاں بگھارنے لگتا ہے

 آیت ۱۰:  وَلَئِنْ اَذَقْنٰہُ نَعْمَآءَ بَعْدَ ضَرَّآءَ مَسَّتْہُ لَیَقُوْلَنَّ ذَہَبَ السَّیِّاٰتُ عَنِّیْ: «اور اگر ہم مزہ چکھائیں اسے نعمتوں کا کسی تکلیف کے بعد جو اس کو پہنچی ہوئی تھی تو ضرور کہے گا کہ میرے تو سارے دلدّر دُو رہو گئے۔ »

             اِنَّہ لَفَرِحٌ فَخُوْرٌ:  «بے شک وہ اترانے والا اور فخر جتانے والا ہے۔ »

             جب کسی سختی کے بعد انسان کو آسائش یا کوئی نعمت مل جاتی ہے تو بجائے اس کے کہ اسے اللہ کی رحمت اور اس کا انعام سمجھتے ہوئے سجده شکر بجا لائے، وہ اس پر اترانا اور ڈینگیں مارنا شروع کر دیتا ہے اور اسے اپنی تدبیر کا نتیجہ اور اپنی محنت کا صلہ قرار دیتا ہے۔ 

UP
X
<>