April 25, 2024

قرآن کریم > هود >surah 11 ayat 9

وَلَئِنْ أَذَقْنَا الإِنْسَانَ مِنَّا رَحْمَةً ثُمَّ نَزَعْنَاهَا مِنْهُ إِنَّهُ لَيَئُوسٌ كَفُورٌ

اور جب ہم انسان کو کسی رحمت کا مزہ چکھا دیتے ہیں ، پھر وہ اُس سے واپس لے لیتے ہیں تو وہ مایوس (اور) ناشکر ا بن جاتا ہے

 آیت ۹:  وَلَئِنْ اَذَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنَّا رَحْمَۃً: «اور اگر ہم مزہ چکھاتے ہیں انسان کو اپنی طرف سے رحمت کا »

             ثُمَّ نَزَعْنٰہَا مِنْہُ اِنَّہ لَیَؤسٌ کَفُوْرٌ:  «پھر (جب) ہم اس سے وہ چھین لیتے ہیں تو وہ ہوجاتا ہے بالکل مایوس، نہایت نا شکرا۔ »

            انسان بنیادی طور پر کوتاہ نظر اور نا شکرا ہے۔  کسی نعمت، کامیابی یا خوشی کے بعد اگر اسے کوئی مشکل پیش آتی ہے تو اُس وقت وہ بھول جاتا ہے کہ ا س پر کبھی اللہ کی نظر کرم بھی تھی۔  چاہیے تو یہ کہ اچھے حالات میں انسان اللہ کا شکر ادا کرے اور جب کوئی سختی آ جائے تو اس پر صبر کرے اور ساتھ ہی ساتھ دل میں اطمینان رکھے کہ ہر طرح کے حالات اللہ تعالیٰ کی طرف سے آتے ہیں، اگر آج سختی ہے تو کل آسائش بھی تو تھی۔  

UP
X
<>