April 25, 2024

قرآن کریم > الإخلاص >Surah 112 Ayat 2

ٱللَّهُ ٱلصَّمَدُ

اﷲ ہی ایسا ہے کہ سب اُس کے محتاج ہیں ، وہ کسی کا محتاج نہیں

آيت 2: اللَّهُ الصَّمَدُ: «الله سب كا مرجع هے۔»

        صمد كے لغوى معنى ايسى مضبوط چٹان كے هيں جس كو سهارا بنا كر كوئى جنگ جُو اپنے دشمن كے خلاف لڑتا هے تاكه دشمن پيچھے سے حمله نه كرسكے۔ بعد ميں يه لفظ اسى مفهوم ميں ايسے بڑے بڑے سرداروں كے ليے بھى استعمال هونے لگا جو لوگوں كو پناه ديتے تھے اور جن سے لوگ اپنے مسائل كے ليے رجوع كرتے تھے۔ اس طرح اس لفظ ميں مضبوط سهارے اور مرجع (جس كى طرف رجوع كيا جائے) كے معنى مستقل طور پر آگئے۔ چناں چه الله الصمد كا مفهوم يه هے كه الله تعالى اپنى تمام مخلوقات كا مرجع اور مضبوط سهارا هے۔ وه خود بخود قائم هے، اسے كسى سهارے كى ضرورت نهيں۔ باقى تمام مخلوقات كو اس كے سهارے كى ضرورت هے اور تمام مخلوق كى زندگى اور هر چيز كا وجود اسى كى بدولت هے۔ (وَلَا يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِنْ عِلْمِهِ إِلَّا بِمَا شَاءَ) (البقرة: 255) «اور وه احاطه نهيں كرسكتے الله كے علم ميں سے كسى چيز كا بھى سوائے اس كے جو وه خود چاهے»۔ ظاهر هے وه الحى اور القيوم هے، يعنى خود زنده هے اور تمام مخلوق كو تھامے هوئے هے۔ باقى تمام مخلوقات كے هر فرد كا وجود مستعار هے اور كائنات ميں جو زنده چيزيں هيں ان كى زندگى بھى مستعار هے۔ جيسے هم انسانوں كى زندگى بھى «عمر دراز مانگ كے لائے تھے چار دن!» كے مصداق اسى كى عطا كرده هے۔

UP
X
<>