April 24, 2024

قرآن کریم > الـفلق >Surah 113 Ayat 2

مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ

ہر اُس چیز کے شر سے جو اُس نے پیدا کی ہے

آيت 2: مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ: «(ميں پناه ميں آتا هوں) اس كى تمام مخلوقات كے شر سے۔»

        يعنى شر مستقل طور پر عليحده وجود ركھنے والى كوئى چيز نهيں بلكه يه الله تعالى كى مختلف مخلوقات كے اندر هى كا ايك عنصر هے۔ اس نكتے كو يوں سمجھيے كه الله تعالى كى ذات هر قسم كے نقص يا عيب سے پاك هے۔ ليكن اس كى مخلوق اپنے خالق كى طرح كامل نهيں هو سكتى۔ چناں چه هر مخلوق كے اندر كمى يا تقصير و تنقيص كا كوئى نه كوئى پهلو يا عنصر بالقوة (potentially) موجود هے۔ جيسے خود انسان كى متعدد كمزوريوں كا ذكر قرآن مجيد ميں آيا هے۔ سورة النساء ميں فرمايا گيا: (وَخُلِقَ الْإِنْسَانُ ضَعِيفًا) كه انسان بنيادى طور پر كمزور پيدا كيا گيا هے۔ سوره بنى اسرائيل ميں (وَكَانَ الْإِنْسَانُ عَجُولًا) كے الفاظ ميں انسان كى جلد بازى كا ذكر هوا۔ سورة المعارج ميں اس كى تين كمزوريوں كا ذكر بايں الفاظ هوا: (إِنَّ الْإِنْسَانَ خُلِقَ هَلُوعًا  إِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ جَزُوعًا   وَإِذَا مَسَّهُ الْخَيْرُ مَنُوعًا) «يقيناً انسان پيدا كيا گيا هے تھڑدلا۔ جب اسے كوئى تكليف پهنچتى هے تو بهت گھبرا جانے والا هے۔ اور جب اسے بھلائى ملتى هے تو بهت بخيل بن جاتا هے۔»

        گويا انسان روحانى طور پر اگرچه احسن تقويم كے درجے ميں پيدا كيا گيا هے، ليكن اس كے حيوانى اور مادى وجود ميں مذكوره خاميوں سميت بهت سى كمزورياں پائى جاتى هيں۔ اسى طرح هر مخلوق ميں مختلف كمزوريوں كے متعدد پهلو پائے جاتے هيں جن كى وجه سے شر جنم ليتا هے۔ چناں چه اس آيت كا مفهوم يوں هوگا كه اے پروردگار! تيرى جس جس مخلوق ميں شر كے جو جو پهلو پائے جاتے هيں ميں ان ميں سے هر قسم كے شر سے تيرى پناه ميں آتا هوں۔

UP
X
<>