April 27, 2024

قرآن کریم > الـناس

الـناس

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

سورة الناس

تمهيدى كلمات

          جيسا كه سورة الفلق كے تعارف كے دوران بھى بتايا جاچكا هے كه سورة الناس مدنى سورت هے، بلكه ميرى تحقيق كے مطابق تو سورة الملك سے شروع هونے والى سورتوں  كے اس آخرى گروپ ميں صرف يهى دو سورتيں (سورة الفلق اور سورة الناس) هى مدنى هيں۔ يهاں ضمنى طور پر مكى مدنى سورتوں كے اس آخرى گروپ اور پهلے گروپ كے درميان مدنى اور مكى قرآن كے حوالے سے پائى جانے والى ايك «معكوس (reciprocal) نسبت» كے بارے ميں بھى جان ليجيے۔ يعنى جس طرح سورتوں كے پهلے گروپ ميں مكى قرآن بهت تھوڑا (صرف سورة الفاتحه) اور مدنى قرآن كى مقدار نسبتاً بهت زياده (سورة البقرة، سوره آل عمران، سورة النساء اور سورة المائدة پر مشتمل تقريباً سوا چھ پارے) هے، اسى طرح زير مطالعه آخرى گروپ ميں مدنى قرآن كى مقدار بهت كم (سورة الفلق اور سورة الناس) هے اور اس كے مقابلے ميں مكى قرآن تقريباً دو پاروں پر مشتمل هے۔

        سورة الفلق ميں ان مضرتوں اور شر انگيزيوں سے پناه طلب كرنے كا حكم ديا گيا هے جو انسان كے ظاهرى حالات اور جسمانى كيفيات كو متاثر كرتى هيں، جب كه سورة الناس ميں ايسے شرور سے پناه طلب كرنے كى هدايت كى جارهى هے جو انسان كے باطن پر اثر انداز هوتے هيں اور اس كے ايمان وايقان پر يلغار كرتے هيں۔

        سوره الناس كے حوالے سے ايك اهم نكته يه بھى نوٹ كرليجيے كه اس سورت كا سورة الفاتحه كے ساتھ بھى جوڑے كا تعلق هے۔ ان دونوں سورتوں كى آيات ميں گهرى مشابهت اور مناسبت پائى جاتى هے۔ دونوں سورتوں كا ايك ساتھ مطالعه كرنے سے يه مشابهت اور مناسبت صاف نظر آتى هے۔ مثلًا سورة الفاتحه كى پهلى اور دوسرى آيت ميں الله تعالى كى حمد وصفات كا بيان اور اس كے رب العالمين هونے كا اقرار هے، جب كه سورة الناس كى پهلى آيت ميں تمام انسانوں كے رب سے پناه طلب كى گئى هے۔ دونوں سورتوں كى اگلى دونوں آيات (مَالِكِ يَوْمِ الدِّيْنِ اور مَلِكِ النَّاسِ) كى لفظى ومعنوى مشابهت بهت هى واضح هے۔ اس كے بعد سورة الفاتحه ميں الله تعالى سے مدد مانگنے اور اس كى عبادت كرنے كے عهد كے ساتھ اس سے هدايت كى درخواست كى گئى هے، جب كه اس كے متوازى سورة الناس ميں الله تعالى كى معبوديت (اِلَهِ النَّاسِ) كے اقرار كے ساتھ شيطان كے وساوس كے خلاف اس كى پناه طلب كى گئى هے۔ ظاهر هے سيدھے راستے پر چلنے كے ليے مدد طلب كرنا (استعانت) اور شيطان كے حملوں سے پناه مانگنا (استعاذه) باهم ملتى جلتى اصطلاحات هيں كه اے الله هم تيرى عبادت كا وعده كرتے هيں مگر هم تيرى مدد كے محتاج هيں۔ اس كے ليے هميں تيرے سهارے اور تيرى پناه كى ضرورت هے تاكه تيرى پناه ميں آكر هم شيطان كى وسوسه اندازى سے محفوظ هوجائيں۔ اس زاويے سے ان دونوں سورتوں كا جائزه ليا جائے تو سورة الناس، سورة الفاتحه كا عكس يا مثنى (duplicate) بنتى نظر آتى هے۔

UP
X
<>