April 19, 2024

قرآن کریم > يوسف >surah 12 ayat 8

إِذْ قَالُواْ لَيُوسُفُ وَأَخُوهُ أَحَبُّ إِلَى أَبِينَا مِنَّا وَنَحْنُ عُصْبَةٌ إِنَّ أَبَانَا لَفِي ضَلاَلٍ مُّبِينٍ 

 (یہ اُس وقت کا واقعہ ہے) جب یوسف کے ان (سوتیلے) بھائیوں نے (آپس میں ) کہا تھا کہ : ’’ یقینی طور پر ہمارے والد کو ہمارے مقابلے میں یوسف اور اُس کے (حقیقی) بھائی (بنیامین) سے زیادہ محبت ہے، حالانکہ ہم (اُن کیلئے) ایک مضبوط جتھہ بنے ہوئے ہیں ۔ ہمیں یقین ہے کہ ہمارے والد کسی کھلی غلط فہمی میں مبتلا ہیں

 آیت ۸:  اِذْ قَالُوْا لَیُوْسُفُ وَاَخُوْہُ اَحَبُّ اِلٰٓی اَبِیْنَا مِنَّا وَنَحْنُ عُصْبَۃٌ: « جب انہوں نے کہا کہ یوسف اور اس کا بھائی ہمارے والد کو ہم سے زیادہ محبوب ہیں جبکہ ہم ایک طاقتور جماعت ہیں۔»

            برادرانِ یوسف نے کہا کہ ہم پورے دس لوگ ہیں، سب کے سب جوان اور طاقتور ہیں، خاندان کی شان تو ہمارے دم قدم سے ہے (قبائلی زندگی میں نوجوان بیٹوں کی تعداد پر ہی کسی خاندان کی شان و شوکت اور قوت و طاقت کا انحصار ہوتا ہے) لیکن ہمارے والد ہمیں نظر انداز کر کے ان دو چھوٹے بچوں کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔

             اِنَّ اَبَانَا لَفِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنِنِ : « یقینا ہمارے والد صریح غلطی پر ہیں۔»

UP
X
<>