April 25, 2024

قرآن کریم > الرّعد >surah 13 ayat 3

وَهُوَ الَّذِيْ مَدَّ الْاَرْضَ وَجَعَلَ فِيْهَا رَوَاسِيَ وَاَنْهٰرًا ۭ وَمِنْ كُلِّ الثَّمَرٰتِ جَعَلَ فِيْهَا زَوْجَيْنِ اثْنَيْنِ يُغْشِي الَّيْلَ النَّهَارَ ۭ اِنَّ فِيْ ذٰلِكَ لَاٰيٰتٍ لِّقَوْمٍ يَّتَفَكَّرُوْنَ

اور وہی ذات ہے جس نے یہ زمین پھیلائی، اُس میں پہاڑ اور دریا بنائے، اور اُس میں ہر قسم کے پھلوں کے دودو جوڑے پیدا کئے۔ وہ دن کر رات کی چادر اُڑھا دیتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ان ساری باتوں میں اُن لوگوں کیلئے نشانیاں ہیں جو غوروفکر کریں

 آیت ۳:  وَہُوَ الَّذِیْ مَدَّ الْاَرْضَ وَجَعَلَ فِیْہَا رَوَاسِیَ وَاَنْہٰرًا: «اور وہی ہے جس نے زمین کو پھیلایا اور بنائے اس میں لنگر (یعنی پہاڑ) اور ندیاں۔»

            اللہ تعالیٰ نے زمین کا توازن برقرار رکھنے کے لیے اس پر پہاڑوں کے کھونٹے گاڑ دیے ہیں اور پانی کی فراہمی کے لیے دریا اور ندیاں بہا دی ہیں۔

             وَمِنْ کُلِّ الثَّمَرٰتِ جَعَلَ فِیْہَا زَوْجَیْنِ اثْنَیْنِ: «اور اُس نے ہر طرح کے پھلوں میں جوڑے بنائے»

            جوڑے بنانے کے اس قانون کو اللہ تعالیٰ نے سورۃ الذاریات (آیت ۴۹) میں اس طرح بیان فرمایا ہے: وَمِنْ کُلِّ شَیْئٍ خَلَقْنَا زَوْجَیْنِ… «اور ہر چیز کے ہم نے جوڑے بنائے…»۔ گویا یہ زوجین (نر اور مادہ) کی تخلیق اور ان کا قاعدہ و قانون اللہ تعالیٰ نے اس عالم خلق کے اندر ایک باقاعدہ نظام کے طور پر رکھا ہے۔ یہاں پر پھلوں کے حوالے سے اشارہ ہے کہ نباتات میں بھی نر اور مادہ کا باقاعدہ نظام موجود ہے۔ کہیں نر اور مادہ پھول الگ الگ ہوتے ہیں اور کہیں ایک ہی پھول کے اندر ایک حصہ نر اور ایک حصہ مادہ ہوتا ہے۔

             یُغْشِی الَّـیْلَ النَّہَارَ: «وہ ڈھانپ دیتا ہے دن پر رات کو۔»

             اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّـتَفَکَّرُوْنَ : «یقینا اس میں نشانیاں ہیں غور وفکرکرنے والوں کے لیے۔»

UP
X
<>