April 24, 2024

قرآن کریم > إبراهيم >surah 14 ayat 4

وَمَا أَرْسَلْنَا مِن رَّسُولٍ إِلاَّ بِلِسَانِ قَوْمِهِ لِيُبَيِّنَ لَهُمْ فَيُضِلُّ اللَّهُ مَن يَشَاء وَيَهْدِي مَن يَشَاء وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ

اور ہم نے جب بھی کوئی رسول بھیجا ، خود اُس کی قوم کی زبان میں بھیجا ، تاکہ وہ ان کے سامنے حق کو اچھی طرح  واضح کر سکے ۔ پھر اﷲ جس کو چاہتا ہے ، گمراہ کر دیتا ہے ، اور جس کو چاہتا ہے ، ہدایت دے دیتا ہے ، اور وہی ہے جس کا اِقتدار بھی کامل ہے ، جس کی حکمت بھی کامل

 آیت ۴:  وَمَآ اَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلاَّ بِلِسَانِ قَوْمِہ لِیُبَیِّنَ لَہُمْ: «اور ہم نے نہیں بھیجا کسی رسول کو مگر اُس کی قوم کی زبان ہی میں تا کہ وہ ان کے لیے (اللہ کے احکام) اچھی طرح واضح کر دے۔»

            یعنی ہر قوم کی طرف مبعوث رسول پر وحی اُس قوم کی اپنی ہی زبان میں آتی تھی تا کہ بات کے سمجھنے اور سمجھانے میں کسی قسم کا ابہام نہ رہ جائے، اور ابلاغ کا حق ادا ہو جائے۔ جیسے حضرت موسیٰ کو تورات دی گئی تو عبرانی زبان میں دی گئی جو آپ کی قوم کی زبان تھی۔

             فَیُضِلُّ اللّٰہُ مَنْ یَّشَآءُ وَیَہْدِیْ مَنْ یَّشَآءُ: «پھر اللہ گمراہ کرتا ہے جس کو چاہتا ہے اور ہدایت دیتا ہے جس کو چاہتا ہے۔»

            اس کا ترجمہ یوں بھی ہو سکتا ہے کہ اللہ گمراہ کرتا ہے اسے جو چاہتا ہے گمراہ ہونا اور ہدایت دیتا ہے اس کو جو چاہتا ہے ہدایت حاصل کرنا۔

             وَہُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ : «اوروہ زبردست ہے، کمال حکمت والا۔» 

UP
X
<>