April 23, 2024

قرآن کریم > الحجر >surah 15 ayat 8

مَا نُنَزِّلُ الْمَلائِكَةَ إِلاَّ بِالحَقِّ وَمَا كَانُواْ إِذًا مُّنظَرِينَ 

ہم فرشتوں کو اُتارتے ہیں تو برحق فیصلہ دے کر اُتارتے ہیں ، اور ایسا ہوتا تو اِن کو مہلت بھی نہ ملتی

 آیت ۸:  مَا نُنَزِّلُ الْمَلٰٓئِکَۃَ اِلاَّ بِالْحَقِّ: «ہم نہیں اتارا کرتے فرشتوں کو مگر حق کے ساتھ»

            یعنی یہ لوگ فرشتوں کو بلانا چاہتے ہیں یا اپنی شامت کو؟ انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ عاد و ثمود اور قومِ لوط پر فرشتے نازل ہوئے تو کس غرض سے نازل ہوئے! انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ فرشتے جب کسی قوم پر نازل ہوتے ہیں تو آخری فیصلے کے نفاذ کے لیے نازل ہوتے ہیں۔

             وَمَا کَانُوْٓا اِذًا مُّنْظَرِیْنَ: «اور (اگر فرشتے نازل ہو گئے تو) پھر انہیں مہلت نہیں دی جائے گی۔»

UP
X
<>