April 25, 2024

قرآن کریم > الكهف >surah 18 ayat 107

اِنَّ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنّٰتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا

(دوسری طرف) جو لوگ ایمان لا ئے ہیں ، اور جنہوں نے نیک عمل کئے ہیں ، اُن کی مہمانی کیلئے بیشک فردوس کے باغ ہوں گے

 آیت ۱۰۷:   اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ کَانَتْ لَہُمْ جَنّٰتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا:   « (اس کے برعکس) وہ لوگ جو ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال کیے ان کی مہمانی کے لیے فردوس کے باغات ہوں گے۔»

            جن لوگوں نے ایمان کے تقاضے بھرپور طور پر پورے کیے اور وہ نیک اعمال کرتے رہے ان کے لیے ٹھنڈی چھاؤں والے باغات ہوں گے۔ آج ہم تصور بھی نہیں کر سکتے کہ وہ باغات کیسے ہوں گے اور کہاں ہوں گے۔ اس کائنات کی وسعت بے حد وحساب ہے اور جنت کی وسعت بھی ہمارے احاطہ ٔخیال میں نہیں سما سکتی۔ اس کائنات میں اَن گنت کہکشائیں ہیں اور نہ معلوم اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے لیے کہاں کہاں جنتیں بنا رکھی ہیں۔ حدیث میں آتا ہے کہ نچلے درجے والا جنتی اوپر والے جنتی کو ایسے دیکھے گا جیسے آج ہم زمین سے ستاروں کو دیکھتے ہیں۔ بہرحال معلوم ہوتا ہے کہ اہل جنت کی ابتدائی مہمان نوازی (نُزُل) یہیں اسی زمین پر ہو گی۔ یعنی «قصۂ زمین بر سر زمین» ہی طے کیا جائے گا۔ 

UP
X
<>