April 18, 2024

قرآن کریم > الكهف >surah 18 ayat 18

وَتَحْسَبُهُمْ اَيْقَاظًا وَّهُمْ رُقُوْدٌ  وَّنُقَلِّبُهُمْ ذَاتَ الْيَمِيْنِ وَذَاتَ الشِّمَالِ  وَكَلْبُهُمْ بَاسِطٌ ذِرَاعَيْهِ بِالْوَصِيْدِ ۭ لَوِ اطَّلَعْتَ عَلَيْهِمْ لَوَلَّيْتَ مِنْهُمْ فِرَارًا وَّلَمُلِئْتَ مِنْهُمْ رُعْبًا

تم اُنہیں (دیکھ کر) یہ سمجھتے کہ وہ جاگ رہے ہیں ، حالانکہ وہ سوئے ہوئے تھے۔ا ور ہم اُن کو دائیں اور بائیں کروٹ دِلواتے رہتے تھے، اور اُن کا کتا دہلیز پر اپنے دونوں ہاتھ پھیلائے ہوئے (بیٹھا) تھا۔ اگر تم اُنہیں جھانک کر دیکھتے تو اُن سے پیٹھ پھیر کر بھاگ کھڑے ہوتے، اور تمہارے اندر اُن کی دہشت سماجاتی

 آیت ۱۸:   وَتَحْسَبُہُمْ اَیْقَاظًا وَّہُمْ رُقُوْدٌ وَّنُقَلِّبُہُمْ ذَاتَ الْیَمِیْنِ وَذَاتَ الشِّمَالِ: «اور (اگر تم انہیں دیکھتے تو) تم سمجھتے کہ وہ جاگ رہے ہیں حالانکہ وہ سو رہے تھے، اور ہم ان کی کروٹیں بھی بدلتے رہے دائیں اور بائیں»

            گویا اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو ان کی دیکھ بھال کے لیے نرسنگ ڈیوٹی پر مامور کر رکھا تھا، جو وقفے وقفے سے ان کی کروٹیں بدلتے رہے تا کہ سالہا سال تک ایک ہی پہلو پر لیٹے رہنے سے وہ bed sores جیسی کسی تکلیف سے محفوظ رہیں۔

               وَکَلْبُہُمْ بَاسِطٌ ذِرَاعَیْہِ بِالْوَصِیْدِ: «اور اُن کا کتا اپنے دونوں ہاتھ پھیلائے ہوئے (بیٹھا) تھا دہلیز پر»

            اس دوران ان کا کتا اپنی اگلی دونوں ٹانگیں سامنے پھیلا کر کتوں کے بیٹھنے کے مخصوص انداز میں غار کے دہانے پر بیٹھا رہا۔

               لَوِ اطَّلَعْتَ عَلَیْہِمْ لَوَلَّیْتَ مِنْہُمْ فِرَارًا وَّلَمُلِئْتَ مِنْہُمْ رُعْبًا: «اگر تم ان پرجھانکتے تو ان سے پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتے اور تم پر ان کی طرف سے ہیبت طاری ہو جاتی۔»

            ایک ویرانے میں اندھیری غار اور اُس کے سامنے اپنے بازو پھیلائے بیٹھا ہوا ایک خوفناک کتا! یہ ایک ایسا منظر تھا جسے جو بھی دیکھتا ڈر کے مارے وہاں سے بھاگنے میں ہی عافیت سمجھتا۔ 

UP
X
<>