April 24, 2024

قرآن کریم > الكهف >surah 18 ayat 34

وَكَانَ لَهُ ثَمَرٌ فَقَالَ لِصَاحِبِهِ وَهُوَ يُحَاوِرُهُ أَنَا أَكْثَرُ مِنكَ مَالاً وَأَعَزُّ نَفَرًا 

اور اس شخص کو خوب دولت حاصل ہوئی تو وہ اپنے ساتھی سے باتیں کرتے ہوئے کہنے لگا کہ : ’’ میرا مال بھی تم سے زیادہ ہے، اور میرا جتھہ بھی تم سے زیادہ مضبوط ہے۔‘‘

 آیت ۳۴:   وَّکَانَ لَہُ ثَمَرٌ: «اور اُس کے لیے پھل بھی تھا۔»

            اس کا ایک مفہوم تو یہی ہے کہ جب ان دونوں کا آپس میں مکالمہ ہو رہا تھا اُس وقت وہ دونوں باغات پھلوں سے خوب لدے ہوئے تھے، جبکہ دوسرا مفہوم جو میرے نزدیک راجح ہے، یہ ہے کہ اُس شخص کو اللہ نے اولاد بھی خوب دے رکھی تھی۔ اس لیے کہ انسان کے لیے اس کی اولاد کی وہی حیثیت ہے جو کسی درخت کے لیے اس کے پھل کی ہوتی ہے۔

               فَقَالَ لِصَاحِبِہِ وَہُوَ یُحَاوِرُہُٓ اَنَا اَکْثَرُ مِنْکَ مَالًا وَّاَعَزُّ نَفَرًا: «تو کہا اُس نے اپنے ساتھی سے -اور وہ آپس میں گفتگو کر رہے تھے- کہ میں تم سے بہت زیادہ ہوں مال میں اور بہت بڑھا ہوا ہوں نفری میں۔»

            یہاں جس فخر سے اُس شخص نے اپنی نفری کا ذکر کیا ہے اس کے اس انداز سے تو:  وَّکَانَ لَہُ ثَمَرٌ: کا یہی ترجمہ بہتر محسوس ہوتا ہے کہ اُس شخص کو اولاد خصوصاً بیٹوں سے بھی نوازا گیا تھا۔ 

UP
X
<>