April 25, 2024

قرآن کریم > الكهف >surah 18 ayat 39

وَلَوْلا إِذْ دَخَلْتَ جَنَّتَكَ قُلْتَ مَا شَاء اللَّهُ لا قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ إِن تُرَنِ أَنَا أَقَلَّ مِنكَ مَالاً وَوَلَدًا 

اور جب تم اپنے باغ میں داخل ہورہے تھے، اُس وقت تم نے یہ کیوں نہیں کہا کہ ماشاء اﷲ لا قوۃ اِلا باﷲ ! (جو اﷲ چاہتا ہے، وہی ہوتا ہے، اﷲ کی توفیق کے بغیر کسی میں کوئی طاقت نہیں ) ۔ اگر تمہیں یہ نظر آرہا ہے کہ میری دولت اور اولاد تم سے کم ہے

 آیت ۳۹:   وَلَوْلَآ اِذْ دَخَلْتَ جَنَّتَکَ قُلْتَ مَا شَآءَ اللّٰہُ  لَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ: «اور جب تو اپنے باغ میں داخل ہوا تو تو نے یوں کیوں نہ کہا: ماشاء اللہ! (یعنی یہ سب اللہ کے فضل و کرم سے ہے۔) اللہ کے بدون کسی کو کوئی طاقت حاصل نہیں۔»

            تجھے جب باغ میں ہر طرف خوش کن مناظر دیکھنے کو ملے اور پورا باغ پھلوں سے لدا ہوا نظر آیا تو تیری زبان سے «ما شاء اللہ» کیوں نہ نکلا اور تو نے یہ کیوں نہ کہا کہ یہ میرا کمال نہیں بلکہ اللہ کی دین ہے جو اصل طاقت اور اختیار کا مالک ہے، اُس کی اجازت اور مرضی کے بغیر کچھ نہیں ہو سکتا۔ یہ «ماشاء اللہ» وہ کلمہ ہے جس میں توحید کوٹ کوٹ کر بھری ہے، کہ جو اللہ چاہتا ہے وہی ہوتا ہے، کسی اور کے چاہنے سے یا اسباب ووسائل کے ہونے سے کچھ نہیں ہوتا۔

               اِنْ تَرَنِ اَنَا اَقَلَّ مِنْکَ مَالًا وَّوَلَدًا:  «اگر تو مجھے دیکھتا ہے کہ میں تم سے مال اور اولاد میں کم ہوں۔»

UP
X
<>