April 24, 2024

قرآن کریم > الأنبياء >surah 21 ayat 5

بَلْ قَالُواْ أَضْغَاثُ أَحْلاَمٍ بَلِ افْتَرَاهُ بَلْ هُوَ شَاعِرٌ فَلْيَأْتِنَا بِآيَةٍ كَمَا أُرْسِلَ الأَوَّلُونَ 

یہی نہیں بلکہ ان لوگوں نے یہ بھی کہا کہ : ’’ یہ (قرآن) بے جوڑ خوابوں کا مجموعہ ہے، بلکہ یہ ان صاحب نے خود گھڑ لیا ہے، بلکہ یہ ایک شاعر ہیں ۔ بھلا یہ ہمارے سامنے کوئی نشانی تو لے آئیں جیسے پچھلے پیغمبر (نشانیوں کے ساتھ) بھیجے گئے تھے !‘‘

 آیت ۵:  بَلْ قَالُوْٓا اَضْغَاثُ اَحْلاَمٍ:   «بلکہ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ (کلام) پریشان خیالات ہیں»

            کبھی وہ کہتے کہ یہ اللہ کا کلام تو ہر گز نہیں ہے، بلکہ محمد سوتے میں خواب دیکھتے ہیں اور خوابوں کے پراگندہ خیالات پر مبنی باتیں لوگوں کو سناتے رہتے ہیں۔

            بَلِ افْتَرٰہُ:   «بلکہ اس نے خود گھڑ لیا ہے»

            کبھی کہتے کہ یہ کلام تو خود ان کا اپنا گھڑا ہوا ہے مگر یہ غلط طور پر اسے اللہ کی طرف منسوب کر دیتے ہیں۔

            بَلْ ہُوَ شَاعِرٌ:   «بلکہ یہ تو شاعر ہے۔»

            کبھی کہتے کہ خدا داد شاعرانہ صلاحیت کی بنا پران پر آمد ہوتی ہے اور یوں یہ کلام ترتیب پاتا ہے۔

            فَلْیَاْتِنَا بِاٰیَۃٍ کَمَآ اُرْسِلَ الْاَوَّلُوْنَ:   «تو اسے چاہیے کہ وہ لائے ہمارے پاس کوئی معجزہ جیسے (معجزات کے ساتھ) پہلے رسولوں کو بھیجا گیا تھا۔»

            اور کبھی کہتے کہ اگر یہ واقعتا اللہ کے رسول ہیں تو پھر پہلے رسولوں کی طرح ہمیں کوئی معجزہ دکھائیں۔

UP
X
<>