April 20, 2024

قرآن کریم > العنكبوت >sorah 29 ayat 11

وَلَيَعْلَمَنَّ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَلَيَعْلَمَنَّ الْمُنَافِقِينَ 

اور اﷲ تعالیٰ ضرور معلوم کر کے رہے گا کہ کون لوگ ایمان لائے ہیں ، اور وہ ضرور معلوم کر کے رہے گا کہ کون لوگ منافق ہیں

آیت ۱۱   وَلَیَعْلَمَنَّ اللّٰہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَلَیَعْلَمَنَّ الْمُنٰفِقِیْنَ: ’’اور یقینا اللہ ظاہر کر کے رہے گا سچے اہل ایمان کو بھی اور ظاہر کر کے رہے گا منافقین کو بھی۔‘‘

      یعنی ابھی اس مرض کی ابتدا ہے۔ اگر تم لوگ nip the evil in the bud کے مصداق ابھی سے اس کا علاج کر لو گے تو بچ جاؤ گے۔ منافقت کا مرض ٹی بی کے مرض کی طرح ہے جو انفیکشن سے شروع ہوتا ہے اور مختلف مراحل سے گزرتا ہوا لا علاج روگ بن جاتا ہے۔ چنانچہ ابھی تم لوگوں کو اس مرض کی انفیکشن ہوئی ہے۔ اگر ابھی تم نے اس کے تدارک کی فکر نہ کی اور یہ روگ ابتدائی مرحلے سے آگے بڑھ گیا تو مہلک اور لا علاج مرض (باقاعدہ منافقت) کی شکل اختیار کر جائے گا۔

      اس آیت کے حوالے سے ایک خصوصی نکتہ یاد رکھنے کا یہ ہے کہ مکی قرآن کا یہ واحد مقام ہے جہاں لفظ ’’منافق‘‘ آیا ہے۔ سورۃ الحج کی مذکورہ بالا آیت میں بھی منافقانہ کردار کا ذکر ہوا ہے، لیکن ’’منافق‘‘ کا لفظ استعمال نہیں ہوا۔ 

UP
X
<>