April 25, 2024

قرآن کریم > العنكبوت >sorah 29 ayat 68

وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَى عَلَى اللَّهِ كَذِبًا أَوْ كَذَّبَ بِالْحَقِّ لَمَّا جَاءهُ أَلَيْسَ فِي جَهَنَّمَ مَثْوًى لِّلْكَافِرِينَ

اور اُس شخص سے بڑا ظالم کون ہوگا جو اﷲ پر جھوٹا بہتان باندھے، یا جب اُس کے پاس حق کی بات پہنچے تو وہ اُسے جھٹلائے؟ کیا جہنم میں (ایسے) کافروں کا ٹھکانا نہیں ہوگا؟

آیت ۶۸   وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرٰی عَلَی اللّٰہِ کَذِبًا اَوْ کَذَّبَ بِالْحَقِّ لَمَّا جَآءَہٗ: ’’اور اُس شخص سے بڑا ظالم کون ہو گا جس نے اللہ پر جھوٹ گھڑا، یا جس نے حق کو جھٹلادیا جب وہ اس کے پاس آیا!‘‘

      کوئی چیز خود گھڑ کر اللہ سے منسوب کرنا اور حق کو پہچان کر جھٹلادینا دونوں برابر کے جرم ہیں ۔ گویا یہاں حضور سے کہلوایا جا رہا ہے کہ اے گروہ مشرکین!دیکھو، اگر میں یہ کلام خود گھڑ کر اسے اللہ سے منسوب کر رہا ہوں تو مجھ سے بڑا کوئی ظالم نہیں (معاذ اللہ!) اور اگر یہ واقعتا اللہ کا کلام ہے اور اسے میں نے تم لوگوں تک پہنچا دیا ہے اور اس کے بعد تم لوگ اس کی تکذیب کر رہے ہو تو پھر تم سے بڑا ظالم کوئی اور نہیں ہے۔

      اَلَیْسَ فِیْ جَہَنَّمَ مَثْوًی لِّلْکٰفِرِیْنَ: ’’توکیا جہنم میں ٹھکانہ نہیں ہے ان کافروں کا!‘‘

      اب آخری آیت میں بڑے تاکیدی انداز میں پھر سے اہل ایمان کی دلجوئی فرمائی گئی ہے:

UP
X
<>