April 18, 2024

قرآن کریم > الروم >sorah 30 ayat 25

وَمِنْ آيَاتِهِ أَن تَقُومَ السَّمَاء وَالأَرْضُ بِأَمْرِهِ ثُمَّ إِذَا دَعَاكُمْ دَعْوَةً مِّنَ الأَرْضِ إِذَا أَنتُمْ تَخْرُجُونَ

اور اُس کی ایک نشانی یہ ہے کہ آسمان اور زمین اُس کے حکم سے قائم ہیں ۔ پھر جب وہ ایک پکاردے کر تمہیں زمین سے بلائے گا تو تم فوراً نکل پڑو گے

آیت ۲۵   وَمِنْ اٰیٰتِہٖٓ اَنْ تَقُوْمَ السَّمَآءُ وَالْاَرْضُ بِاَمْرِہٖ: ’’اور اُس کی نشانیوں میں سے ہے کہ قائم ہیں آسمان و زمین اُس کے حکم سے۔‘‘

      ہماری زمین، سورج، نظامِ شمسی اور چھوٹے بڑے بے شمار ستاروں اور سیاروں کا ایک عظیم الشان اور لامتناہی نظام بھی اس کی قدرت کے مظاہر میں سے ہے۔ آج کا انسان جانتا ہے کہ اس نظام کے اندر ایسے ایسے ستارے بھی ہیں جن کے مقابلے میں ہمارے سورج کی جسامت کی کوئی حیثیت ہی نہیں ۔ یہ اتنے بڑے بڑے اجرامِ سماویہ اللہ ہی کے حکم سے اپنے اپنے مدار پر قائم ہیں اور یوں اس کی مشیت سے کائنات کا یہ مجموعی نظام چل رہا ہے۔

        ثُمَّ اِذَا دَعَاکُمْ دَعْوَۃً    مِّنَ الْاَرْضِ   اِذَآ اَنْتُمْ تَخْرُجُوْنَ: ’’پھر جب وہ تمہیں پکارے گا ایک ہی بار زمین سے (نکلنے کے لیے) تو تم دفعۃًنکل پڑو گے۔‘‘

      قیامت کے دن بھی اللہ تعالیٰ کی شان ’’کُن فیکُون‘‘ کا ظہور ہو گا اور اس کے ایک ہی حکم سے پوری ِنسل انسانی زمین سے باہر نکل کر اس کے حضور حاضر ہو جائے گی۔

UP
X
<>