April 19, 2024

قرآن کریم > الروم >sorah 30 ayat 31

مُنِيبِينَ إِلَيْهِ وَاتَّقُوهُ وَأَقِيمُوا الصَّلاةَ وَلا تَكُونُوا مِنَ الْمُشْرِكِينَ

(فطرت کی پیروی) اس طرح (کرو) کہ تم نے اُسی (اﷲ) سے لو لگا رکھی ہو، اور اُس سے ڈرتے رہو، اور نماز قائم کرو، اور اُن لوگوں کے ساتھ شامل نہ ہو جو شرک کا ارتکاب کرتے ہیں

آیت ۳۱   مُنِیْبِیْنَ اِلَیْہِ وَاتَّقُوْہُ وَاَقِیْمُوا الصَّلٰوۃَ وَلَا تَکُوْنُوْا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ: ’’رجوع کرتے ہوئے اُسی کی طرف، اور اُسی سے ڈرو، اورنماز قائم کرو اور مشرکین میں سے مت ہونا۔‘‘

      یہاں مُنِیْبِیْنَ اِلَیْہِ کے الفاظ میں گویا پچھلی آیت کے مضمون (فَاَقِمْ وَجْہَکَ لِلدِّیْنِ حَنِیْفًا) کاہی تسلسل ہے۔ پچھلی آیت میں صیغہ واحد میں حضور سے خطاب تھا اور اب جمع کا صیغہ استعمال کرتے ہوئے اس حکم میں اُمت کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔ قرآن کے اس اسلوب کا قبل ازیں کئی بار ذکر ہو چکا ہے کہ مکی سورتوں میں اکثر مقامات پر حضور سے صیغہ واحد کے پردے میں اصل خطاب اُمت سے ہی ہوتا ہے۔

UP
X
<>