April 23, 2024

قرآن کریم > الروم >sorah 30 ayat 58

وَلَقَدْ ضَرَبْنَا لِلنَّاسِ فِي هَذَا الْقُرْآنِ مِن كُلِّ مَثَلٍ وَلَئِن جِئْتَهُم بِآيَةٍ لَيَقُولَنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا إِنْ أَنتُمْ إِلاَّ مُبْطِلُونَ

اور حقیقت یہ ہے کہ ہم نے اس قرآن میں لوگوں (کو سمجھانے) کی خاطر ہر قسم کی باتیں بیان کی ہیں ۔ او ر (اے پیغمبر !) اِن کا حال یہ ہے کہ تم ان کے پاس کوئی بھی نشانی لے آؤ، یہ کافر لوگ پھر بھی یہی کہیں گے کہ تم کچھ بھی نہیں ، بالکل غلط کار ہو

آیت ۵۸   وَلَقَدْ ضَرَبْنَا لِلنَّاسِ فِیْ ہٰذَا الْقُرْاٰنِ مِنْ کُلِّ مَثَلٍ: ’’اورہم نے تو لوگوں کے لیے قرآن میں ہر طرح کی مثالیں بیان کر دی ہیں۔‘‘

      ’’اِک پھول کا مضموں ہو تو سو رنگ سے باندھوں!‘‘ کے مصداق قرآن میں اللہ کا پیغام ہر پہلو سے لوگوں کو سمجھا دیا گیا ہے اور ہر انداز سے حقیقت ان پر واضح کر دی گئی ہے۔

        وَلَئِنْ جِئْتَہُمْ بِاٰیَۃٍ لَّیَقُوْلَنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْٓا اِنْ اَنْتُمْ اِلَّا مُبْطِلُوْنَ: ’’اور اگر آپ لے آئیں ان کے پاس کوئی بھی نشانی تو کہیں گے وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا ہے کہ نہیں ہو تم لوگ مگر جھوٹ گھڑنے والے۔‘‘

      اگر آپ ان لوگوں کو کوئی معجزہ دکھا بھی دیں تو یہ اسے بھی جادو قرار دے کر الٹا آپ پر جھوٹ کا بہتان لگا دیں گے۔ 

UP
X
<>