April 25, 2024

قرآن کریم > لقمان >sorah 31 ayat 10

خَلَقَ السَّمَاوَاتِ بِغَيْرِ عَمَدٍ تَرَوْنَهَا وَأَلْقَى فِي الأَرْضِ رَوَاسِيَ أَن تَمِيدَ بِكُمْ وَبَثَّ فِيهَا مِن كُلِّ دَابَّةٍ وَأَنزَلْنَا مِنَ السَّمَاء مَاء فَأَنبَتْنَا فِيهَا مِن كُلِّ زَوْجٍ كَرِيمٍ

اُس نے آسمانوں کو ایسے ستونوں کے بغیر پیدا کیا جو تمہیں نظر آسکیں ، اور زمین میں پہاڑوں کے لنگر ڈال دیئے ہیں ، تاکہ وہ تمہیں لے کر ڈگمگائے نہیں ، اور اُس میں ہر قسم کے جانور پھیلا دیئے ہیں ۔ اور ہم نے آسمان سے پانی برسایا، پھر اُس (زمین) میں ہر قابلِ قدر قسم کی نباتات اُگائیں

آیت ۱۰   خَلَقَ السَّمٰوٰتِ بِغَیْرِ عَمَدٍ تَرَوْنَہَا: ’’اُس نے آسمانوں کو تخلیق کیا بغیر ایسے ستونوں کے کہ جنہیں تم دیکھ سکو‘‘

        وَاَلْقٰی فِی الْاَرْضِ رَوَاسِیَ اَنْ تَمِیْدَ بِکُمْ: ’’اور اُس نے زمین میں لنگر ڈال دیے تا کہ وہ تمہیں لے کر ایک طرف لڑھک نہ جائے‘‘

      یعنی زمین کا توازن (isostasy) برقرار رکھنے کے لیے اس میں پہاڑ گاڑ دیے۔

        وَبَثَّ فِیْہَا مِنْ کُلِّ دَآبَّۃٍ: ’’اور اس میں ہر طرح کے جانور پھیلا دیے۔‘‘

    (اَنْزَلْنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَنْبَتْنَا فِیْہَا مِنْ کُلِّ زَوْجٍ کَرِیْمٍ: ’’اور ہم نے آسمان سے پانی اتارا، پھر اُگائے اس میں ہر طرح کے (نباتات کے) خوبصورت جوڑ ے۔‘‘

      آج کی سائنس ’’نباتات کے جوڑوں‘‘ کی بہتر طور پر تشریح کر سکتی ہے۔ بہر حال دوسرے جانداروں کی طرح پودوں اور نباتات میں بھی نر اور مادہ کا نظام کار فرماہے اور ان کے ہاں باقاعدہ خاندانوں اور قبیلوں کی پہچان اور تقسیم بھی پائی جاتی ہے۔

UP
X
<>