April 23, 2024

قرآن کریم > لقمان >sorah 31 ayat 31

أَلَمْ تَرَ أَنَّ الْفُلْكَ تَجْرِي فِي الْبَحْرِ بِنِعْمَةِ اللَّهِ لِيُرِيَكُم مِّنْ آيَاتِهِ إِنَّ فِي ذَلِكَ لآيَاتٍ لِّكُلِّ صَبَّارٍ شَكُورٍ

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ کشتیاں سمندر میں اﷲ کی مہربانی سے چلتی ہیں ، تاکہ وہ تمہیں اپنی کچھ نشانیاں دکھائے؟ یقینا اس میں ہر اُس شخص کیلئے بہت سی نشانیاں ہیں جو صبر کا پکا، اعلیٰ درجے کا شکر گذار ہو

آیت ۳۱   اَلَمْ تَرَ اَنَّ الْفُلْکَ تَجْرِیْ فِی الْبَحْرِ بِنِعْمَتِ اللّٰہِ لِیُرِیَکُمْ مِّنْ اٰیٰتِہٖ: ’’کیا تم دیکھتے نہیں کہ کشتیاں چلتی ہیں سمندر میں اللہ کی نعمتوں کو لے کر تا کہ وہ دکھائے تمہیں اپنی نشانیوں میں سے۔‘‘

      یعنی یہ اللہ کی قدرت کی نشانیوں میں سے ہے کہ دریائوں اور سمندروں میں کشتیاں اور بڑے بڑے جہاز ہزاروں ٹن وزنی سازو سامان اٹھائے رواں دواں ہیں ۔

      اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّکُلِّ صَبَّارٍ شَکُوْرٍ: ’’یقینا اس میں نشانیاں ہیں ہر اُس شخص کے لیے جو صبر اور شکر کرنے والا ہے۔‘‘

      صَبَّار، فَعَّال کے وزن پر اور شَکُوْر، فَعُوْل کے وزن پر مبالغے کے صیغے ہیں ، یعنی بہت زیادہ صبر کرنے والا اور بہت زیادہ شکر کرنے والا۔

UP
X
<>