April 25, 2024

قرآن کریم > السجدة >sorah 32 ayat 4

اللَّهُ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَى عَلَى الْعَرْشِ مَا لَكُم مِّن دُونِهِ مِن وَلِيٍّ وَلا شَفِيعٍ أَفَلا تَتَذَكَّرُونَ

اﷲ وہ ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو اور اُن کے درمیان ساری چیزوں کو چھ دن میں پیدا کیا، پھر اُس نے عرش پر اِستواء فرمایا۔ اُس کے سوا نہ تمہارا کوئی رکھوالا ہے، نہ کوئی سفارشی ہے۔ کیا پھر بھی تم کسی نصیحت پر دھیان نہیں دیتے؟

 آیت ۴   اَللّٰہُ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ وَمَا بَیْنَہُمَا فِیْ سِتَّۃِ اَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِ: ’’اللہ وہ ہے جس نے پیدا کیا آسمانوں کو اور زمین کو اور جو کچھ ان دونوں کے مابین ہے چھ دنوں میں ، پھر وہ متمکن ّہوا عرش (تخت ِحکومت) پر۔‘‘

      مَا لَـکُمْ مِّنْ دُوْنِہٖ مِنْ وَّلِیٍّ وَّلَاشَفِیْعٍ: ’’ نہیں ہے تمہارے لیے اُس کے مقابلے میں کوئی حمایتی اور نہ کوئی سفارش کرنے والا۔‘‘

      یہاں پر لفظ دُوْنَ ’’مقابلے‘‘ کے معنی دے رہا ہے۔ یعنی اگر اللہ تعالیٰ تمہیں پکڑ کر سزا دینا چاہے تو تمہارا کوئی حمایتی یا سفارشی اُس کے اس فیصلے کے آڑے نہیں آ سکتا۔

      (اَفَلَا تَتَذَکَّرُوْنَ: ’’تو کیا تم نصیحت نہیں پکڑتے!‘‘ 

UP
X
<>