April 20, 2024

قرآن کریم > الأحزاب >sorah 33 ayat 8

لِيَسْأَلَ الصَّادِقِينَ عَن صِدْقِهِمْ وَأَعَدَّ لِلْكَافِرِينَ عَذَابًا أَلِيمًا 

تاکہ اﷲ سچے لوگوں سے اُن کی سچائی کے بارے میں پوچھے۔ اور اُس نے کافروں کیلئے تو ایک دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے

آیت ۸    لِّیَسْئَلَ الصّٰدِقِیْنَ عَنْ صِدْقِہِمْ: ’’تا کہ اللہ پوچھ لے سچے لوگوں سے ان کے سچ کے بارے میں۔‘‘

        یہاں اس فقرے کے بعد یہ الفاظ گویا محذوف ہیں : وَالْـکٰذِبِیْنَ عَنْ کِذْبِھِم (اور وہ جھوٹوں سے بھی پوچھ لے ان کے جھوٹ کے بارے میں !) تا کہ اللہ تعالیٰ تمام انسانوں سے ان کے عقائد و اعمال کے بارے میں اچھی طرح سے پوچھ گچھ کر لے۔

        وَاَعَدَّ لِلْکٰفِرِیْنَ عَذَابًا اَلِیْمًا: ’’اور اُس نے تیار کر رکھا ہے کافروں کے لیے ایک دردناک عذاب۔‘‘

        پہلے رکوع کے اختتام پر اس مضمون کا سلسلہ عارضی طور پر منقطع کیا جا رہا ہے۔ یہاں پر تمہیداً منہ بولے بیٹے کی قانونی حیثیت کو واضح کر دیا گیا اور حضور  کو ہدایت فرمائی گئی کہ آپؐ کافرین و منافقین کی باتوں کی طرف بالکل دھیان نہ دیں اور ان کی طرف سے منفی پراپیگنڈے کے اندیشوں کو بالکل نظر انداز کر کے اللہ کے حکم پر عمل کریں --- اس مضمون کی مزید تفصیل چوتھے رکوع میں آئے گی۔ 

UP
X
<>