April 25, 2024

قرآن کریم > سبإ >sorah 34 ayat 10

وَلَقَدْ آتَيْنَا دَاوُودَ مِنَّا فَضْلاً يَا جِبَالُ أَوِّبِي مَعَهُ وَالطَّيْرَ وَأَلَنَّا لَهُ الْحَدِيدَ

اور واقعہ یہ ہے کہ ہم نے داود کو خاص اپنے پاس سے فضل عطا کیا تھا۔ ’’ اے پہاڑو ! تم بھی تسبیح میں ان کے ساتھ ہم آواز بن جاؤ، اور اے پرندو ! تم بھی۔‘‘ اور ہم نے اُن کیلئے لوہے کو نرم کر دیا تھا

آیت ۱۰    وَلَقَدْ اٰتَیْنَا دَاوٗدَ مِنَّا فَضْلًا: ’’اور ہم نے داؤدؑ کو اپنی طرف سے خاص فضل عطا کیا تھا۔‘‘

        حضرت داؤد اور حضرت سلیمان کا ذکر اس سے پہلے سورۃ النمل میں آ چکا ہے۔ وہاں حضرت داؤد کا ذکر بہت اختصار کے ساتھ ہے جبکہ حضرت سلیمانd کے حالات تفصیل سے بیان ہوئے ہیں۔ اب اس سورت میں بھی حضرت داؤدؑ اور حضرت سلیمانؑ دونوں ہی کا ذکر ہے، مگر یہاں حضرت داؤد کی شخصیت کو نسبتاً زیادہ نمایا ں کیا گیا ہے۔

        یٰجِبَالُ اَوِّبِیْ مَعَہٗ وَالطَّیْرَ: ’’(ہم نے حکم دیا کہ) اے پہاڑو! تم تسبیح کو دہراؤ اس کے ساتھ اور پرندوں کو بھی (یہی حکم دیا تھا)۔‘‘

        ’’تا ویب‘‘ گویا ’’ترجیع‘‘ کا ہم معنی لفظ ہے، یعنی لوٹانااور دہرانا۔ جیسے کوئی نظم یا غزل پڑھ رہا ہو اور اس میں ایک بول یا مصرعے کو وہ بار بار اس طرح دہرائے کہ اس دوران کچھ دوسرے لوگ بھی اس کی آواز کے ساتھ آواز ملا لیں۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے پہاڑوں اور پرندوں کو حکم دے رکھا تھا کہ جب حضرت داؤد حمد و تسبیح کے ترانے پڑھیں تو وہ بھی آپؑ کے ساتھ شامل ہو جائیں اور آپؑ کی آواز کے ساتھ آواز ملائیں۔

        وَاَلَنَّا لَہُ الْحَدِیْدَ: ’’اور ہم نے اس کے لیے لوہے کو نرم کر دیا تھا۔‘‘

UP
X
<>