April 19, 2024

قرآن کریم > سبإ >sorah 34 ayat 4

لِيَجْزِيَ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ أُوْلَئِكَ لَهُم مَّغْفِرَةٌ وَرِزْقٌ كَرِيمٌ

(اور قیامت اس لئے آئے گی) تاکہ جو لوگ ایمان لائے ہیں ، اور اُنہوں نے نیک عمل کئے ہیں ، اﷲ اُن کو انعام دے۔ ایسے لوگوں کیلئے مغفرت ہے، اور باعزت رزق

آیت ۴     لِیَجْزِیَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ: ’’تا کہ وہ جزا دے ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور جنہوں نے نیک اعمال کیے۔‘‘

         انصاف کا تقاضا بھی یہی ہے کہ ہر انسان کو اُس کے اعمال کا بدلہ ملے۔ جن لوگوں نے اللہ تعالیٰ کے لیے دنیوی لذائذ کو چھوڑا، اپنی آسائشوں کو قربان کیا، حق کا علم بلند کرنے کے لیے اپنا دُنیوی مستقبل داؤ پر لگا دیا، اپنی جان جوکھوں میں ڈالی اور اللہ کے راستے میں جہاد و قتال کیا، اگر انہیں ان کی کوششوں کا بھر پور صلہ نہیں دیا جاتا اور انہیں انعام و اکرام سے نہیں نوازا جاتا تو ان کے ساتھ بہت بڑی زیادتی اور نا انصافی ہو گی۔ چنانچہ تمام انسانوں کو ان کے اعمال کے مطابق بھر پور صلہ دینے کے لیے ایک دوسری دنیا کا قیام نا گزیر ہے۔

        اُولٰٓئِکَ لَہُمْ مَّغْفِرَۃٌ وَّرِزْقٌ کَرِیْمٌ: ’’یہی وہ لوگ ہیں جن کے لیے (آخرت میں) مغفرت بھی ہو گی اور بہت با عزت روزی بھی۔‘‘

UP
X
<>