April 24, 2024

قرآن کریم > فاطر >sorah 35 ayat 11

وَاللَّهُ خَلَقَكُم مِّن تُرَابٍ ثُمَّ مِن نُّطْفَةٍ ثُمَّ جَعَلَكُمْ أَزْوَاجًا وَمَا تَحْمِلُ مِنْ أُنثَى وَلا تَضَعُ إِلاَّ بِعِلْمِهِ وَمَا يُعَمَّرُ مِن مُّعَمَّرٍ وَلا يُنقَصُ مِنْ عُمُرِهِ إِلاَّ فِي كِتَابٍ إِنَّ ذَلِكَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرٌ

اور اﷲ نے تمہیں مٹی سے پیدا کیا، پھر نطفے سے، پھر تمہیں جوڑے جوڑے بنادیا۔ اور کسی مادہ کو جو کوئی حمل ہوتا ہے، اور جو کچھ وہ جَنتی ہے، وہ سب اﷲ کے علم سے ہوتا ہے۔ اور کسی عمر رسیدہ کو جتنی عمر دی جاتی ہے، اور اُس کی عمر میں جو کوئی کمی ہوتی ہے، وہ سب ایک کتاب میں درج ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ سب کچھ اﷲ کیلئے بہت آسان ہے

آیت ۱۱    وَاللّٰہُ خَلَقَکُمْ مِّنْ تُرَابٍ ثُمَّ مِنْ نُّطْفَۃٍ ثُمَّ جَعَلَکُمْ اَزْوَاجًا: ’’اور وہ اللہ ہی ہے جس نے تمہیں مٹی سے پیدا کیا، پھر نطفے سے، پھر تمہیں جوڑے جوڑے بنا دیا۔‘‘

        وَمَا تَحْمِلُ مِنْ اُنْثٰی وَلَا تَضَعُ اِلَّا بِعِلْمِہٖ: ’’اور نہ ہی کسی مادہ کو کوئی حمل ہوتا ہے اور نہ ہی وہ جنتی ہے مگر یہ اُس کے علم میں ہوتا ہے۔‘‘

        انسان ہو یا حیوان، اس حوالے سے کوئی چیز اللہ کے علم سے باہر نہیں۔

        وَمَا یُعَمَّرُ مِنْ مُّعَمَّرٍ وَّلَا یُنْقَصُ مِنْ عُمُرِہٖٓ اِلَّا فِیْ کِتٰبٍ: ’’اور کسی عمر والے کو عمر نہیں دی جاتی اور نہ ہی کسی کی عمر میں کمی کی جاتی ہے مگر یہ سب ایک کتاب میں (لکھا ہوا) ہے۔‘‘

         اِنَّ ذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ یَسِیْرٌ: ’’ یقینا یہ اللہ پر بہت آسان ہے۔‘‘

        یعنی اپنی نوع(species) کے اعتبار سے انسان کی ایک اوسط (average) عمر ہے، لیکن کوئی شخص اس اوسط عمر کو پہنچنے سے پہلے ہی فوت ہو جاتا ہے جبکہ ایک دوسرا شخص اوسط عمر کے بعد بھی طویل عرصہ تک زندہ رہتا ہے۔ یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ کے ایک طے شدہ نظام کے تحت وقوع پذیر ہوتا ہے۔ کون طویل عمر پائے گا، کون چھوٹی عمر میں فوت ہو جائے گا اور کس کو کب موت آئے گی، اس بارے میں تمام فیصلے اللہ کے ہاں پہلے سے طے شدہ ہیں۔ 

UP
X
<>