April 26, 2024

قرآن کریم > فاطر >sorah 35 ayat 37

وَهُمْ يَصْطَرِخُونَ فِيهَا رَبَّنَا أَخْرِجْنَا نَعْمَلْ صَالِحًا غَيْرَ الَّذِي كُنَّا نَعْمَلُ أَوَلَمْ نُعَمِّرْكُم مَّا يَتَذَكَّرُ فِيهِ مَن تَذَكَّرَ وَجَاءكُمُ النَّذِيرُ فَذُوقُوا فَمَا لِلظَّالِمِينَ مِن نَّصِيرٍ

اور وہ اُس دوزخ میں چیخ پکار مچائیں گے کہ : ’’ اے ہمارے پروردگار ! ہمیں باہر نکال دے تاکہ ہم جو کام پہلے کیا کرتے تھے، اُنہیں چھوڑ کر نیک عمل کریں ۔‘‘ (ان سے جواب میں کہا جائے گا کہ :) ’’ بھلا کیا ہم نے تمہیں اتنی عمر نہیں دی تھی کہ جس کسی کو اُس میں سوچنا سمجھنا ہوتا، وہ سمجھ لیتا؟ اور تمہارے پاس خبردار کرنے والا بھی آیا تھا۔ اب مزا چکھو، کیونکہ کوئی نہیں ہے جو ایسے ظالموں کا مددگار بنے۔‘‘

آیت ۳۷    وَہُمْ یَصْطَرِخُوْنَ فِیْہَا  رَبَّنَآ اَخْرِجْنَا نَعْمَلْ صَالِحًا غَیْرَ الَّذِیْ کُنَّا نَعْمَلُ: ’’اور وہ اس میں چیخ و پکار کریں گے : اے ہمارے پروردگار! ہمیں (یہاں سے) نکال لے! اب ہم نیک اعمال کریں گے، ان اعمال سے مختلف جو ہم (پہلے) کیا کرتے تھے۔‘‘

        اَوَلَمْ نُعَمِّرْکُمْ مَّا یَتَذَکَّرُ فِیْہِ مَنْ تَذَکَّرَ: ’’کیا ہم نے تمہیں اتنی عمر نہیں دی تھی کہ اس میں سبق حاصل کر لیا جس نے سبق حاصل کرنا چاہا‘‘

        ہم نے تمہیں عمر کی مناسب مہلت دی تھی۔ اسی مہلت میں کچھ لوگوں نے دنیا میں رہتے ہوئے غیب کے پردوں میں ہمیں پہچانا۔ وہ ہم پر ایمان لائے اور بھلائی کا راستہ اختیار کر کے جنت میں پہنچ گئے۔ عمر کی اس مہلت میں اگر وہ لوگ راہِ راست پر آ سکتے تھے تو تم لوگ ایسا کیوں نہیں کر سکتے تھے؟

        وَجَآءَکُمُ النَّذِیْرُ: ’’اور تمہارے پاس خبردار کرنے والا بھی تو آیا تھا!‘‘

        فَذُوْقُوْا فَمَا لِلظّٰلِمِیْنَ مِنْ نَّصِیْرٍ: ’’تو اب چکھو (مزہ اس عذاب کا اور یاد رکھو کہ) ظالموں کے لیے کوئی مدد گار نہیں ہے۔‘‘ 

UP
X
<>