April 25, 2024

قرآن کریم > فاطر >sorah 35 ayat 9

وَاللَّهُ الَّذِي أَرْسَلَ الرِّيَاحَ فَتُثِيرُ سَحَابًا فَسُقْنَاهُ إِلَى بَلَدٍ مَّيِّتٍ فَأَحْيَيْنَا بِهِ الأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا كَذَلِكَ النُّشُورُ

اور اﷲ ہی ہے جو ہوائیں بھیجتا ہے، پھر وہ بادلوں کو اُٹھاتی ہیں ، پھر ہم اُنہیں ہنکا کر ایک ایسے شہر کی طرف لے جاتے ہیں جو (قحط سے) مردہ ہو چکا ہوتا ہے، پھر ہم اُس (بارش) کے ذریعے مردہ زمین کو نئی زندگی عطا کرتے ہیں ۔ بس اسی طرح انسانوں کی دوسری زندگی ہوگی

آیت ۹   وَاللّٰہُ الَّذِیْٓ اَرْسَلَ الرِّیٰحَ: ’’اور اللہ ہی ہے جو ہواؤں کو بھیجتا ہے‘‘

        فَتُثِیْرُ سَحَابًا فَسُقْنٰہُ اِلٰی بَلَدٍ مَّیِّتٍ: ’’پھر وہ اٹھا لیتی ہیں بادلوں کو، پھر ہم ہانک دیتے ہیں اس (بادل) کو ایک ُمردہ زمین کی طرف‘‘

        فَاَحْیَیْنَا بِہِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِہَا: ’’پھر ہم اس سے اس زمین کو زندہ کر دیتے ہیں اس کے مردہ ہو جانے کے بعد۔‘‘

        کَذٰلِکَ النُّشُوْرُ: ’’اسی طرح سے ہو گا (تمہارا) اٹھایا جانا بھی!‘‘

        جس طرح بے آب و گیاہ بنجر زمین پر بارش کے برستے ہی زندگی کے آثار نمایاں ہو جاتے ہیں اور دیکھتے ہی دیکھتے طرح طرح کا سبزہ اس میں سے نمودار ہو نے لگتا ہے، اسی طرح وقت آنے پر تم بھی اللہ کے حکم سے زمین سے نکل کھڑے ہو گے۔ 

UP
X
<>