April 19, 2024

قرآن کریم > يس

يس

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

سُورۃ یٰسٓ

تمہیدی کلمات

        سورۂ یٰـسٓ بالکل منفرد سورت ہے، اس کا کوئی جوڑا نہیں۔ مسند احمد، سنن ابی دائود اور دیگر کتب حدیث میں حضرت معقل بن یسار سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا: ((یٰسٓ قَلْبُ الْقُرْآنِ)) یعنی سورئہ یٰـسٓ قرآن مجید کا دل ہے۔ اس حوالے سے اس کی ایک خصوصیت جو واضح طور پر محسوس ہوتی ہے وہ اس کا اسلوب ہے، جس کی وجہ سے اسے پڑھنے یا سننے سے انسان اپنی روح کے اندر ایک ارتعاش سا محسوس کرتا ہے جیسے انسان کے سینے میں دل دھڑکتا ہو۔ دوسری خصوصیت جو میری سمجھ میں آئی ہے وہ اس کے مضمون کے اعتبار سے ہے اور اس خصوصیت کے درست ادراک کے لیے ضروری ہے کہ مکی سورتوں کے گروپس کی تقسیم کو ایک دفعہ پھر سے ذہن میں تازہ کر لیا جائے۔ مکی سورتوں کے کل چھ گروپس ہیں جو مضامین کے اعتبار سے مزید دو دو گروپس پر مشتمل تین ضمنی گروپس میں منقسم ہیں۔ پہلے دو گروپس (ان کے پہلے گروپ میں سورۃ الانعام اور سورۃ الاعراف اور دوسرے گروپ میں سورۂ یونس سے لے کر سورۃ المؤمنون تک چودہ سورتیں شامل ہیں) کی سورتوں کا بنیادی موضوع ایمان بالرسالت ہے۔ درمیانی دو گروپس (ان کے پہلے گروپ میں سورۃ الفرقان سے سورۃ السجدۃ تک آٹھ سورتیں جبکہ دوسرے گروپ میں سورۂ سبا سے سورۃ الاحقاف تک تیرہ سورتیں شامل ہیں) میں اللہ تعالیٰ کی شانِ توحید کو اُجاگر کرنے اور شرک کا رد کرنے پر زیادہ زور دیا گیا ہے۔ البتہ آخری دو گروپس کی سورتوں میں ایمان بالآخرت اور بعث بعد الموت کی تذکیر کو مرکزی مضمون کی حیثیت حاصل ہے۔ اس حوالے سے سورۂ یٰـسٓ کے بارے میں جو نکتہ یہاں واضح کرنا مقصود ہے وہ یہ ہے کہ درمیانی دو گروپس کی اکیس سورتوں میں (جن کا بنیادی مضمون توحید ہے) اس سورت کا مقام بالکل درمیان میں ہے۔ یعنی سورۃ الفرقان تا سورۂ فاطر دس سورتیں ایک طرف اور سورۃ الصّٰفّٰت سے سورۃ الاحقاف تک دس سورتیں دوسری طرف ہیں اور ان کے درمیان میں سورۂ یٰـسٓ ہے۔ گویا توحید کے مضمون کی حامل سورتوں کا مقام مکی سورتوں کے وسط میں ہے اور پھر ان سورتوں کے عین وسط میں سورۂ یٰـسٓ کو رکھا گیا ہے۔ دوسرے الفاظ میں قرآن کا بنیادی مضمون توحید ہے اور اس مضمون کی حامل سورتوں میں مقام کے اعتبار سے اس سورت کو گویا مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ ’’قلب القرآن‘‘ ہونے کے حوالے سے سورۂ یٰـسٓ کے بارے میں ایک خاص نکتہ یہ بھی ہے کہ مصحف کے اندر اس کا مقام انسانی جسم میں دل کے مقام سے مشابہ ہے، یعنی عین درمیان سے تھوڑا ہٹ کر ایک سمت میں۔

UP
X
<>