May 5, 2024

قرآن کریم > الزمر >sorah 39 ayat 47

وَلَوْ أَنَّ لِلَّذِينَ ظَلَمُوا مَا فِي الأَرْضِ جَمِيعًا وَمِثْلَهُ مَعَهُ لافْتَدَوْا بِهِ مِن سُوءِ الْعَذَابِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَبَدَا لَهُم مِّنَ اللَّهِ مَا لَمْ يَكُونُوا يَحْتَسِبُونَ

اور جن لوگوں نے ظلم کا اِرتکاب کیا ہے، اگر اُن کے پاس وہ سب کچھ ہو جو زمین میں ہے، اور اُس کے ساتھ اتنا ہی اور بھی، تو قیامت کے دن بدترین عذاب سے بچنے کیلئے وہ سب فدیہ کے طور پر دینے لگیں گے، اور اﷲ کی طرف سے وہ کچھ ان کے سامنے آجائے گا جس کا اُنہیں گمان بھی نہیں تھا

آیت ۴۷:  وَلَوْ اَنَّ لِلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا مَا فِی الْاَرْضِ جَمِیْعًا وَّمِثْلَہٗ مَعَہٗ لَافْتَدَوْا بِہٖ مِنْ سُوْٓءِ الْعَذَابِ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ: ’’اوراگران ظالموں کے پاس وہ سب کچھ ہوتا جو بھی زمین میں ہے اور اس کے ساتھ اتنا اور بھی ہوتا تو وہ قیامت کے دن برے عذاب سے بچنے کے لیے وہ سب فدیہ میں دے دیتے۔‘‘

        روزِ محشر اگر ان کے پاس تمام روئے زمین کی دولت ہو بلکہ اتنی اور بھی ہو تو وہ چاہیں گے کہ وہ سب کچھ دے دیں اور انہیں کسی طرح جہنم کے عذاب سے بچا لیا جائے۔ انسان کی اس کیفیت کا مشاہدہ تو یہاں دنیا میں بھی کیا جا سکتا ہے۔ جب کبھی انسان کی جان پربن جاتی ہے تووہ ایک گھونٹ پانی کے لیے اپنا سب کچھ دینے کو تیار ہو جاتا ہے۔ بہر حال یہاں یہ اسلوب صرف انسانوں کے سمجھانے کے لیے آیا ہے، ورنہ اُس دن نہ تو کسی کے پاس کچھ دینے کو ہو گا اور نہ ہی کوئی کسی کو کچھ دے سکے گا۔

        وَبَدَا لَہُمْ مِّنَ اللّٰہِ مَا لَمْ یَکُوْنُوْا یَحْتَسِبُوْنَ: ’’اور (اُس روز) ان کے سامنے اللہ کی طرف سے وہ کچھ آ جائے گا جس کا انہیں گمان بھی نہیں تھا۔‘‘

        آج وہ سمجھتے ہیں کہ جہنم اور اس کے عذابوں کی حقیقت کچھ بھی نہیں ، بلکہ ان کا خیا ل ہے کہ جس طرح بچوں کو کوئی بات منوانے کے لیے فرضی چیزوں سے ڈرایا جاتا ہے اسی طرح ہمیں بھی خالی ڈراوے دیے جا رہے ہیں اور جہنم کا ’’ہوا‘‘ دکھایا جا رہا ہے۔ لیکن اس دن جہنم کو اس کے تمام تر عذابوں اور سختیوں کے ساتھ ان کے سامنے لایا جائے گا اور پھر ان سے پوچھا جائے گا: (اَلَیْسَ ہٰذَا بِالْحَقِّ قَالُوْا بَلٰی وَرَبِّنَا). (الانعام:۳۰) کہ جو کچھ اب تم اپنے سامنے دیکھ رہے ہو کیا یہ حقیقت نہیں؟ تو اُس وقت وہ تسلیم کریں گے کہ ہاں کیوں نہیں، ہمارے پروردگار کی قسم! واقعی یہ تو ایک حقیقت ہے۔ 

UP
X
<>