April 23, 2024

قرآن کریم > النساء >surah 4 ayat 17

إِنَّمَا التَّوْبَةُ عَلَى اللَّهِ لِلَّذِينَ يَعْمَلُونَ السُّوَءَ بِجَهَالَةٍ ثُمَّ يَتُوبُونَ مِن قَرِيبٍ فَأُوْلَئِكَ يَتُوبُ اللَّهُ عَلَيْهِمْ وَكَانَ اللَّهُ عَلِيماً حَكِيماً 

اﷲ نے توبہ قبول کرنے کی جو ذمہ داری لی ہے وہ ان لوگوں کیلئے ہے جو نادانی سے کوئی برائی کر ڈالتے ہیں ، پھر جلدی ہی توبہ کر لیتے ہیں ۔ چنانچہ اﷲ ان کی توبہ قبول کر لیتا ہے، اور اﷲ ہر بات کو خوب جاننے والا بھی ہے، حکمت والا بھی

 آیت 17:  اِنَّمَا التَّوْبَۃُ عَلَی اللّٰہِ لِلَّذِیْنَ یَعْمَلُوْنَ السُّوْء بِجَہَالَۃٍ: ’’اللہ کے ذمے ہے توبہ قبول کرنا ایسے لوگوں کی جو کوئی بری حرکت کر بیٹھتے ہیں جہالت اور نادانی میں‘‘   ّ  ُ

             ثُمَّ یَتُوْبُوْنَ مِنْ قَرِیْبٍ: ’’پھر جلد ہی توبہ کر لیتے ہیں‘‘

            ایک صاحب ِایمان پر کبھی ایسا وقت بھی آ سکتا ہے کہ خارجی اثرات اتنے شدید ہوجائیں یا نفس کے اندر کا ہیجان اسے جذبات سے مغلوب کر دے اور وہ کوئی گناہ کا کام کر گزرے۔ لیکن اس کے بعد اسے جیسے ہی ہوش آئے گا اس پر شدید ندامت طاری ہوجائے گی اور وہ اللہ کے حضور توبہ کرے گا۔ ایسے شخص کے بارے میں فرمایا گیا ہے کہ اس کی توبہ قبول کرنا اللہ کے ذمے ہے۔

             فَاُولٰٓئِکَ یَتُوْبُ اللّٰہُ عَلَیْہِمْ: ’’تو یہی ہیں جن کی توبہ اللہ قبول فرمائے گا۔‘‘

             وَکَانَ اللّٰہُ عَلِیْمًا حَکِیْمًا: ’’اور اللہ تعالیٰ با خبر ہے اور حکیم و دانا ہے۔‘‘ 

UP
X
<>