April 19, 2024

قرآن کریم > فصّلت >sorah 41 ayat 6

قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ يُوحَى إِلَيَّ أَنَّمَا إِلَهُكُمْ إِلَهٌ وَاحِدٌ فَاسْتَقِيمُوا إِلَيْهِ وَاسْتَغْفِرُوهُ وَوَيْلٌ لِّلْمُشْرِكِينَ

(اے پیغمبر !) کہہ دو کہ : ’’ میں تو تم ہی جیسا ایک انسان ہوں ۔ (البتہ) مجھ پر یہ وحی نازل ہوتی ہے کہ تمہارا خدا بس ایک ہی خدا ہے۔ لہٰذا تم اپنا رُخ سیدھا اُسی کی طرف رکھو، اور اُسی سے مغفرت مانگو۔ اور بڑی تباہی ہے اُن مشرکوں کیلئے

آیت ۶:  قُلْ اِنَّمَآ اَنَا بَشَرٌ مِّثْلُکُمْ: ’’آپؐ کہہ دیجیے کہ میں تو بس ایک انسان ہوں تمہاری طرح کا‘‘

        مخالفین کی طرف سے چیلنج کا گستاخانہ انداز دیکھئے اور حضور کا جواب ملاحظہ فرمائیے۔ یعنی میں نے تم لوگوں کے سامنے نہ تو خدائی کا دعویٰ کیا ہے اور نہ ہی میں نے کہا ہے کہ میں فرشتہ ہوں۔ میں تو بس ایک انسان ہوں۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ میرے پاس اللہ کی طرف سے وحی آتی ہے۔

         یُوْحٰٓی اِلَیَّ اَنَّمَآ اِلٰہُکُمْ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ: ’’میری طرف وحی کی جا رہی ہے کہ تمہارا معبود ایک ہی معبودہے‘‘

        ان سورتوں کا مرکزی مضمون چونکہ توحید ہے، اس لیے سورت کے آغاز میں ہی اس مضمون کو نمایاں کیا جا رہا ہے۔

         فَاسْتَقِیْمُوْٓا اِلَیْہِ وَاسْتَغْفِرُوْہُ: ’’تو اُسی کی طرف سیدھا رکھو اپنے رخ کو اور اس سے استغفار کرو۔‘‘

        جو خطائیں اور غلطیاں اس سے پہلے ہو چکی ہیں ان کی معافی مانگو اور کفر و شرک کے عقائد سے توبہ کرو۔

         وَوَیْلٌ لِّلْمُشْرِکِیْنَ: ’’اور بڑی تباہی اور ہلاکت ہو گی مشرکین کے لیے۔‘‘

UP
X
<>