April 25, 2024

قرآن کریم > الشورى >sorah 42 ayat 27

وَلَوْ بَسَطَ اللَّهُ الرِّزْقَ لِعِبَادِهِ لَبَغَوْا فِي الأَرْضِ وَلَكِن يُنَزِّلُ بِقَدَرٍ مَّا يَشَاء إِنَّهُ بِعِبَادِهِ خَبِيرٌ بَصِيرٌ 

اور اگر اﷲ اپنے تمام بندو ں کیلئے رزق کو کھلے طور پر پھیلا دیتا تو وہ زمین میں سرکشی کرنے لگتے، مگر وہ ایک خاص اندازے سے جتنا چاہتا ہے (رزق) اُتارتا ہے۔ یقینا وہ اپنے بندوں سے پوری طرح باخبر، اُن پر نظر رکھنے والا ہے

آیت ۲۷:  وَلَوْ بَسَطَ اللّٰہُ الرِّزْقَ لِعِبَادِہٖ لَبَغَوْا فِی الْاَرْضِ: ’’اور اگر اللہ کشادہ کر دیتا رزق اپنے سب بندوں کے لیے تو وہ زمین میں سرکشی کرتے‘‘

        یقینا اللہ کے خزانے بہت وسیع ہیں، لیکن اگر وہ ان خزانوں کو سب کے لیے کھول دیتا اور ہر کسی کو اس کی خواہش اور مرضی کے مطابق با فراغت اور با سہولت رزق ملنا شروع ہو جاتا تو انسانوں کی اکثریت اللہ سے سرکشی پر اُتر آتی۔ کیونکہ اب جب کہ دو وقت کی روٹی کمانے کے لیے دن رات مشقت میں جُتے رہنے کے باوجود بھی ان میں سے اکثر اللہ کے نافرمان ہیں تو فکر معاش سے فراغت تو ان کو بالکل ہی باغی بنا دیتی۔

         وَلٰکِنْ یُّنَزِّلُ بِقَدَرٍ مَّا یَشَآءُ اِنَّہٗ بِعِبَادِہٖ خَبِیْرٌ بَصِیْرٌ: ’’لیکن اللہ نازل کرتا ہے ایک اندازے کے مطابق جو چاہتا ہے۔ یقینا وہ اپنے بندوں (کے حالات) سے باخبر، ان کو دیکھنے والا ہے۔‘‘

UP
X
<>