April 25, 2024

قرآن کریم > الشورى >sorah 42 ayat 45

وَتَرَاهُمْ يُعْرَضُونَ عَلَيْهَا خَاشِعِينَ مِنَ الذُّلِّ يَنظُرُونَ مِن طَرْفٍ خَفِيٍّ وَقَالَ الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ الْخَاسِرِينَ الَّذِينَ خَسِرُوا أَنفُسَهُمْ وَأَهْلِيهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَلا إِنَّ الظَّالِمِينَ فِي عَذَابٍ مُّقِيمٍ

اور تم اُنہیں دیکھو گے کہ دوزخ کے سامنے اُنہیں اس طرح پیش کیا جائے گا کہ وہ ذلت کے مارے جھکے ہوئے کن انکھیوں سے دیکھ رہے ہوں گے۔ اور جو لوگ ایمان لاچکے ہیں، وہ کہہ رہے ہوں گے کہ : ’’ واقعی اصل خسارے میں وہ لوگ ہیں جنہوں نے قیامت کے دن اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو خسارے میں ڈال دیا۔‘‘ یاد رکھو کہ ظالم لوگ ایسے عذاب میں ہوں گے جو ہمیشہ قائم رہے گا

آیت ۴۵:  وَتَرٰہُمْ یُعْرَضُوْنَ عَلَیْہَا خٰشِعِیْنَ مِنَ الذُّلِّ یَنْظُرُوْنَ مِنْ طَرْفٍ خَفِیٍّ: ’’اور تم دیکھو گے انہیں کہ وہ پیش کیے جائیں گے اس (جہنم ) پر، نگاہیں زمین میں گاڑے ہوں گے ذلت کی وجہ سے، دیکھ رہے ہوں گے کن انکھیوں سے۔‘‘

        اسی کیفیت میں وہ لوگ ایک دوسرے سے گفتگو کر رہے ہوں گے۔

         وَقَالَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِنَّ الْخٰسِرِیْنَ الَّذِیْنَ خَسِرُوْٓا اَنْفُسَہُمْ وَاَہْلِیْہِمْ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ: ’’اور (اُس وقت) اہل ایمان کہیں گے کہ واقعتا تباہ وبرباد ہونے والے تو وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو قیامت کے دن خسارے میں مبتلا کیا۔‘‘

         اَلَآ اِنَّ الظّٰلِمِیْنَ فِیْ عَذَابٍ مُّقِیْمٍ : ’’آگاہ ہو جاؤ! یہ ظالم توہمیشہ قائم رہنے والے عذاب میں رہیں گے۔‘‘

UP
X
<>