April 25, 2024

قرآن کریم > الشورى >sorah 42 ayat 8

وَلَوْ شَاء اللَّهُ لَجَعَلَهُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَلَكِن يُدْخِلُ مَن يَشَاء فِي رَحْمَتِهِ وَالظَّالِمُونَ مَا لَهُم مِّن وَلِيٍّ وَلا نَصِيرٍ

اور اگر اﷲ چاہتا تو ان سب کو ایک ہی جماعت بنا دیتا، لیکن وہ جس کو چاہتا ہے، اپنی رحمت میں داخل کرتا ہے، اور جو ظالم لوگ ہیں ، اُن کا نہ کوئی رکھوالا ہے، نہ کوئی مددگار

آیت ۸:  وَلَوْ شَآءَ اللّٰہُ لَجَعَلَہُمْ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً: ’’اور اگر اللہ چاہتا تو انہیں ایک ہی امت بنا دیتا‘‘

        اللہ ایسے بھی کر سکتا تھا کہ دنیا کے تمام انسان مؤمن ہوتے۔

         وَّلٰکِنْ یُّدْخِلُ مَنْ یَّشَآءُ فِیْ رَحْمَتِہٖ: ’’لیکن اللہ داخل کرتا ہے اپنی رحمت میں جس کو چاہتا ہے۔‘‘

        ان الفاظ کا ترجمہ یوں بھی ہو سکتا ہے: ’’لیکن اللہ داخل کرتا ہے اپنی رحمت میں اس کو جو چاہتا ہے‘‘۔ یعنی اللہ تعالیٰ اپنی رحمت یا مغفرت اور جنت کی نعمتیں صرف اسی کو عطا کرتا ہے جو ان کی خواہش رکھتا ہو اور اپنی محنت کی صورت میں ان کی قیمت بھی ادا کرنے کو تیار ہو۔ اس حوالے سے سورۃ التوبہ کی آیت ۱۱۱ کے یہ الفاظ بھی ہر اہل ایمان کے پیش نظررہنے چاہئیں: اِنَّ اللّٰہَ اشْتَرٰی مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ اَنْفُسَہُمْ وَاَمْوَالَہُمْ بِاَنَّ لَہُمُ الْجَنَّۃَ: ’’یقینا اللہ نے خرید لی ہیں اہل ایمان سے ان کی جانیں بھی اور ان کے مال بھی اس قیمت پر کہ ان کے لیے جنت ہے۔‘‘

         وَالظّٰلِمُوْنَ مَا لَہُمْ مِّنْ وَّلِیٍّ وَّلَا نَصِیْرٍ : ’’اور جو ظالم (کافر و مشرک) ہوں گے ان کے لیے نہ کوئی حمایتی ہو گا اور نہ کوئی مددگار۔‘‘

UP
X
<>