April 24, 2024

قرآن کریم > الدخان >sorah 44 ayat 58

فَاِنَّمَا یَسَّرْنٰــہُ بِلِسَانِکَ لَعَلَّہُمْ یَتَذَکَّرُوْنَ

غرض (اے پیغمبر !) ہم نے اس (قرآن) کو تمہاری زبان میں آسان بنا دیاہے، تاکہ لوگ نصیحت حاصل کریں

آیت ۵۸:  فَاِنَّمَا یَسَّرْنٰــہُ بِلِسَانِکَ لَعَلَّہُمْ یَتَذَکَّرُوْنَ: ’’تو (اے نبی!) ہم نے اس قرآن کو آسان کر دیا ہے آپ کی زبان پر، تا کہ یہ لوگ نصیحت حاصل کریں۔‘‘

          قرآن کی زبان بہت فصیح و بلیغ ہونے کے باوجود بڑی سادہ اور آسان ہے۔ بعض مصنفین دقیق اور ثقیل الفاظ استعمال کر کے قارئین پر اپنی علمیت کی دھاک بٹھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ آپ عربی کی کتاب ’’مقاماتِ حریری‘‘ پڑھیں تو اس میں آپ کو بھاری بھر کم اور نا مانوس الفاظ کی کثرت سے محسوس ہو گا کہ شاید کتاب لکھنے سے مصنف کا مقصود صرف اپنے ذخیرۂ الفاظ کا مظاہرہ کرنا ہی ہے۔ بہر حال قرآن اللہ کا کلام ہے اور اس کا مقصد بنی نوعِ انسان کو ہدایت دینا ہے۔ اللہ تعالیٰ کو (نعوذ باللہ) قرآن کی عبارت کے ذریعے سے اپنی زبان دانی کی مہارت کا مظاہرہ کرنا مقصود نہیں تھا۔ چنانچہ اس کتاب میں اگر ایک طرف ہمیں فصاحت و بلاغت کی معراج نظر آتی ہے تو دوسری طرف اس کی عبارت میں سہل ممتنع اور سادگی کا اعجاز بھی دکھائی دیتا ہے۔ 

UP
X
<>