April 20, 2024

قرآن کریم > الجاثية >sorah 45 ayat 25

وَإِذَا تُتْلَى عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ مَّا كَانَ حُجَّتَهُمْ إِلاَّ أَن قَالُوا ائْتُوا بِآبَائِنَا إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ

اور جب ہماری آیتیں پوری وضاحت کے ساتھ ان کو پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو یہ کہنے کے سوا اُن کی کوئی دلیل نہیں ہوتی کہ : ’’ اگر تم سچے ہو تو ہمارے باپ دادوں کو (زندہ کرکے) لے آؤ۔‘‘

آیت ۲۵: وَاِذَا تُتْلٰی عَلَیْہِمْ اٰیٰتُنَا بَیِّنٰتٍ مَّا کَانَ حُجَّتَہُمْ اِلَّآ اَنْ قَالُوا ائْتُوْا بِاٰبَـآئِنَآ اِنْ کُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ: ’’اور جب انہیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں ہماری روشن آیات تو نہیں ہوتی ان کی کوئی دلیل سوائے اس کے کہ وہ کہتے ہیں  کہ (زندہ کر کے) لے آؤ ہمارے آباء و اَجداد کو اگر تم سچے ہو!‘‘

          اس ضمن میں ان کے پاس واحد حجت اور دلیل یہی ہوتی ہے کہ چلواگر تم ہمارے فوت شدہ آباء و اَجداد کو زندہ کر کے ہمارے پاس لے آؤ تو ہم بعث بعد الموت کے تمہارے دعوے کو مان لیں گے۔

UP
X
<>