April 18, 2024

قرآن کریم > الجاثية >sorah 45 ayat 31

وَأَمَّا الَّذِينَ كَفَرُوا أَفَلَمْ تَكُنْ آيَاتِي تُتْلَى عَلَيْكُمْ فَاسْتَكْبَرْتُمْ وَكُنتُمْ قَوْمًا مُّجْرِمِينَ

رہے وہ لوگ جنہوں نے کفر اَپنا لیا تھا، (اُن سے کہا جائے گا کہ :) ’’ بھلا کیا تمہارے سامنے میری آیتیں نہیں پڑھی جاتی تھیں؟ پھر بھی تم نے تکبر سے کام لیا، اورمجرم بنے رہے

آیت ۳۱:  وَاَمَّا الَّذِیْنَ کَفَرُوْا: ’’اور وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا تھا‘‘

           اَفَلَمْ تَکُنْ اٰیٰتِیْ تُتْلٰی عَلَیْکُمْ: ’’(ان سے اللہ پوچھے گا کہ) کیا تمہیں میری آیات پڑھ کر نہیں سنائی جاتی تھیں؟‘‘

          اس آیت میں اگرچہ کفار کا ذکر ہے‘ لیکن اس مفہوم کی آیات کے حوالے سے یہ اہم نکتہ مدنظر رہے کہ ہم بھی جب قرآن سنتے ہیں تو اپنے اور پڑھ کر سنانے والے کے بارے میں اس جملے کا مفہوم ضرور یاد رکھنا چاہیے۔ اسی طرح ان سطور کو پڑھنے والے ہر قاری کے ذہن میں بھی یہ تصور ضرور ہونا چاہیے کہ قرآن کا پیغام اس تک پہنچ گیا ہے اور وہ اس کے بارے میں ضرور مسؤل ہو گا۔

           فَاسْتَکْبَرْتُمْ وَکُنْتُمْ قَوْمًا مُّجْرِمِیْنَ: ’’تو تم نے استکبار کیا اور تم مجرم لوگ تھے۔‘‘

          ہماری آیات کے آگے سر جھکانے اور ہمارے احکام کو تسلیم کرنے کے بجائے تم نے استکبار کا رویہ اپنا یا‘ اس لحاظ سے واقعی تم بہت بڑے مجرم تھے۔

UP
X
<>