قرآن کریم > الأحقاف
الأحقاف
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
•
تَنْزِيلُ الْكِتَابِ مِنَ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَكِيمِ
یہ کتاب اﷲ کی طرف سے اُتاری جارہی ہے جو بڑا صاحبِ اِقتدار، بڑا صاحبِ حکمت ہے
•
حم
•
مَا خَلَقْنَا السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا إِلاَّ بِالْحَقِّ وَأَجَلٍ مُّسَمًّى وَالَّذِينَ كَفَرُوا عَمَّا أُنذِرُوا مُعْرِضُونَ
ہم نے آسمانوں اور زمین کو کسی برحق مقصد کے بغیر اور کسی متعین میعاد کے بغیر پیدا نہیں کر دیا ہے۔ اور جن لوگوں نے کفر اَپنا لیا ہے، وہ اُس چیز سے منہ موڑے ہوئے ہیں جس سے اُنہیں خبردار کیا گیا ہے
•
قُلْ أَرَأَيْتُم مَّا تَدْعُونَ مِن دُونِ اللَّهِ أَرُونِي مَاذَا خَلَقُوا مِنَ الأَرْضِ أَمْ لَهُمْ شِرْكٌ فِي السَّمَاوَاتِ اِئْتُونِي بِكِتَابٍ مِّن قَبْلِ هَذَا أَوْ أَثَارَةٍ مِّنْ عِلْمٍ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ
تم ان سے کہو کہ : ’’ کیا تم نے اُن چیزوں پر کبھی غور کیا ہے جن کو تم اﷲ کے سوا پکارتے ہو؟ مجھے دِکھاؤ تو سہی کہ اُنہوں نے زمین کی کونسی چیز پیداکی ہے؟ یا آسمانوں (کی تخلیق) میں اُن کا کوئی حصہ ہے؟ میرے پاس کوئی ایسی کتاب لاؤ جو اس قرآن سے پہلے کی ہو، یا پھر کوئی روایت جس کی بنیاد علم پر ہو، اگر تم واقعی سچے ہو
•
وَمَنْ أَضَلُّ مِمَّن يَدْعُو مِن دُونِ اللَّهِ مَن لاَّ يَسْتَجِيبُ لَهُ إِلَى يَومِ الْقِيَامَةِ وَهُمْ عَن دُعَائِهِمْ غَافِلُونَ
اُس شخص سے بڑا گمراہ کون ہوگا جو اﷲ کو چھوڑ کر اُن (من گھڑت دیوتاؤں ) کو پکارے جو قیامت تک اُس کی پکار کا جواب نہیں دے سکتے، اور جن کو ان کی پکار کی خبر تک نہیں ہے
•
وَإِذَا حُشِرَ النَّاسُ كَانُوا لَهُمْ أَعْدَاء وَكَانُوا بِعِبَادَتِهِمْ كَافِرِينَ
اور جب لوگوں کو محشر میں جمع کیا جائے گا تو وہ ان کے دشمن بن جائیں گے، اور اُن کی عبادت ہی سے منکر ہوں گے
•
وَإِذَا تُتْلَى عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ قَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِلْحَقِّ لَمَّا جَاءهُمْ هَذَا سِحْرٌ مُّبِينٌ
اور جب ان کے سامنے ہماری آیتیں اپنی پوری وضاحت کے ساتھ پڑھ کر سنائی جاتی ہیں ، تو یہ کافر لوگ حق بات کے اُن تک پہنچ جانے کے بعد بھی اُس کے بارے میں یوں کہہ دیتے ہیں کہ یہ تو کھلا ہوا جادو ہے
•
أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ قُلْ إِنِ افْتَرَيْتُهُ فَلا تَمْلِكُونَ لِي مِنَ اللَّهِ شَيْئًا هُوَ أَعْلَمُ بِمَا تُفِيضُونَ فِيهِ كَفَى بِهِ شَهِيدًا بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ وَهُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ
کیا ان کا کہنا یہ ہے کہ اسے پیغمبر نے اپنی طرف سے گھڑ لیا ہے؟ کہہ دو کہ : ’’ اگر میں نے اسے اپنی طرف سے گھڑ لیا ہے تو تم مجھے اﷲ کی پکڑ سے ذرا بھی نہیں بچا سکو گے۔ جو باتیں تم بناتے ہو، وہ اُنہیں خوب جانتا ہے۔ میرے اور تمہارے درمیان گواہ بننے کیلئے وہ کافی ہے، اور وہی ہے جو بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے۔‘‘
•
قُلْ مَا كُنتُ بِدْعًا مِّنْ الرُّسُلِ وَمَا أَدْرِي مَا يُفْعَلُ بِي وَلا بِكُمْ إِنْ أَتَّبِعُ إِلاَّ مَا يُوحَى إِلَيَّ وَمَا أَنَا إِلاَّ نَذِيرٌ مُّبِينٌ
کہو کہ : ’’ میں پیغمبروں میں کوئی انوکھا پیغمبر نہیں ہوں ۔ مجھے معلوم نہیں ہے کہ میرے ساتھ کیا کیا جائے گا، اور نہ یہ معلوم ہے کہ تمہارے ساتھ کیا ہوگا؟ میں کسی اور چیز کی نہیں ، صرف اُس وحی کی پیروی کر تا ہوں جو مجھے بھیجی جاتی ہے۔ اور میں تو صرف ایک واضح انداز سے خبر دار کرنے والا ہوں ۔‘‘
•
قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِن كَانَ مِنْ عِندِ اللَّهِ وَكَفَرْتُم بِهِ وَشَهِدَ شَاهِدٌ مِّن بَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَى مِثْلِهِ فَآمَنَ وَاسْتَكْبَرْتُمْ إِنَّ اللَّهَ لا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ
کہو کہ : ’’ ذرا مجھے یہ بتاؤ کہ اگر یہ (قرآن) اﷲ کی طرف سے ہو، اور تم نے اُس کا انکار کر دیا، اور بنو اسرائیل میں سے ایک گواہ نے اس جیسی بات کے حق میں گواہی بھی دے دی، اور اُس پر ایمان بھی لے آیا، اور تم اپنے گھمنڈ میں مبتلا رہے (تو یہ کتنے ظلم کی بات ہے؟) یقین جانو کہ اﷲ ایسے لوگوں کو ہدایت تک نہیں پہنچا تا جو ظالم ہوں ۔‘‘