April 20, 2024

قرآن کریم > الأحقاف >sorah 46 ayat 25

تُدَمِّرُ كُلَّ شَيْءٍ بِأَمْرِ رَبِّهَا فَأَصْبَحُوا لا يُرَى إِلاَّ مَسَاكِنُهُمْ كَذَلِكَ نَجْزِي الْقَوْمَ الْمُجْرِمِينَ

جو اپنے پروردگار کے حکم سے ہر چیز کو تہس نس کر ڈالے گی ! غرض اُن کی حالت یہ ہوگئی کہ اُن کے گھروں کے سوا کچھ نظر نہیں آتا تھا۔ ایسے مجرموں کو ہم ایسے ہی سزا دیتے ہیں

آیت ۲۵  تُدَمِّرُ کُلَّ شَیْئٍ بِاَمْرِ رَبِّہَا: ’’تباہ و برباد کرتا ہے ہر شے کو اپنے رب کے حکم سے‘‘

          دمر کے مادہ میں کسی درخت کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینک دینے کا مفہوم پایا جاتا ہے۔ چونکہ وہ بڑے قد آور لوگ تھے اس لیے ان کے لیے یہ لفظ استعمال ہوا ہے اور اسی لیے سورۃ الحاقہ کی مذکورہ بالا آیت میں انہیں زمین پر پڑے ہوئے کھجور کے تنوں سے تشبیہہ دی گئی ہے۔

          فَاَصْبَحُوْا لَا یُرٰٓی اِلَّا مَسٰکِنُہُمْ: ’’پھر وہ ایسے ہو گئے کہ کچھ نظر نہیں آ رہا تھا سوائے ان کے مسکنوں کے۔‘‘

          ان کے عالی شان گھر اور ان کی بڑی بڑی حویلیاں تو نظر آ رہی تھی مگر ان کے مکینوں کی کچھ خبر نہیں تھی۔

          کَذٰلِکَ نَجْزِی الْقَوْمَ الْمُجْرِمِیْنَ: ’’اسی طرح ہم بدلہ دیا کرتے ہیں مجرموں کی قوم کو۔‘‘

UP
X
<>