April 25, 2024

قرآن کریم > الأحقاف >sorah 46 ayat 32

وَمَن لاَّ يُجِبْ دَاعِيَ اللَّهِ فَلَيْسَ بِمُعْجِزٍ فِي الأَرْضِ وَلَيْسَ لَهُ مِن دُونِهِ أَولِيَاء أُوْلَئِكَ فِي ضَلالٍ مُّبِينٍ

اورجو کوئی اﷲ کے داعی کی بات نہ مانے تو وہ ساری زمین میں کہیں بھی جا کر اﷲ کو عاجز نہیں کرسکتا، اور اﷲ کے سوا اُس کو کسی قسم کے رکھوالے بھی نہیں ملیں گے۔ ایسے لوگ کھلی گمراہی میں مبتلا ہیں

آیت ۳۲  وَمَنْ لَّا یُجِبْ دَاعِیَ اللهِ فَلَیْسَ بِمُعْجِزٍ فِی الْاَرْضِ: ’’اور جو کوئی لبیک نہیں کہتا اللہ کی طرف پکارنے والے کی پکار پر تو وہ اللہ کو عاجز کرنے والا نہیں ہے زمین میں‘‘

          وَلَیْسَ لَہٗ مِنْ دُوْنِہٖٓ اَوْلِیَآءُ اُولٰٓئِکَ فِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ: ’’اور نہیں ہوں گے اُس کے لیے اللہ کے مقابلے میں دوسرے مددگار۔  یہی لوگ کھلی گمراہی میں مبتلا ہیں۔‘‘

          یہاں پر  ’’دَاعِیَ اللّٰہِ‘‘ کے حوالے سے یہ نکتہ ذہن میں مستحضر رکھنے کی ضرورت ہے کہ جب تک دنیا میں نبوت کا سلسلہ جاری تھا انبیاء ورسل  ہی ’’اللہ کے داعی‘‘ تھے ۔ لیکن اب حضور کے بعد آپ کے اُمتیوں کو ’’دَاعِیَ اللّٰہِ‘‘ کی حیثیت سے لوگوں کو قرآن کی طرف بلانا ہے‘ انہیں اقامت دین کا بھولا ہوا سبق یاد دلانا ہے اور اس جدوجہد میں اپنا تن من دھن کھپانے کے لیے انہیں اس طرح آمادہ کرنا ہے کہ ہر بندۂ مؤمن کی زندگی سورۃ الانعام کی اس آیت کی تصویر بن جائے: اِنَّ صَلاَتِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ: ’’آپ کہیے: میری نماز‘ میری قربانی‘ میری زندگی اور میری موت اللہ ہی کے لیے ہے جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے۔‘‘

          اس کام کے لیے اب چونکہ کوئی نبی نہیں آ ئے گا‘ اس لیے ’’دعوت الی اللہ‘‘ کا یہ مقدس فریضہ اس امت کو سونپ دیا گیا ہے: وَکَذٰلِکَ جَعَلْنٰکُمْ اُمَّۃً وَّسَطًا لِّتَکُوْنُوْا شُہَدَآءَ عَلَی النَّاسِ وَیَکُوْنَ الرَّسُوْلُ عَلَیْکُمْ شَہِیْدًا: ( البقرۃ:۱۴۳) ’’اور (اے مسلمانو!) اسی طرح ہم نے تمہیں ایک اُمت ِوسط بنایا ہے تا کہ تم لوگوں پر گواہ ہوجاؤ اور رسول ؐ تم پر گواہ ہو‘‘۔ سورۂ آلِ عمران میں اس ذمہ داری کی مزید وضاحت اس طرح فرمائی گئی: کُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّۃٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَتَنْہَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَتُؤْمِنُوْنَ بِاللہِ: (آیت ۱۱۰) ’’ تم وہ بہترین اُمت ہو جسے لوگوں کے لیے برپا کیا گیا ہے‘ تم نیکی کا حکم کرتے ہو اور َبدی سے روکتے ہو اور تم ایمان رکھتے ہو اللہ پر۔‘‘ (آیت ۱۱۰) ’’ تم وہ بہترین اُمت ہو جسے لوگوں کے لیے برپا کیا گیا ہے‘ تم نیکی کا حکم کرتے ہو اور بَدی سے روکتے ہو اور تم ایمان رکھتے ہو اللہ پر۔‘‘

UP
X
<>