April 19, 2024

قرآن کریم > الأحقاف >sorah 46 ayat 5

وَمَنْ أَضَلُّ مِمَّن يَدْعُو مِن دُونِ اللَّهِ مَن لاَّ يَسْتَجِيبُ لَهُ إِلَى يَومِ الْقِيَامَةِ وَهُمْ عَن دُعَائِهِمْ غَافِلُونَ

اُس شخص سے بڑا گمراہ کون ہوگا جو اﷲ کو چھوڑ کر اُن (من گھڑت دیوتاؤں ) کو پکارے جو قیامت تک اُس کی پکار کا جواب نہیں دے سکتے، اور جن کو ان کی پکار کی خبر تک نہیں ہے

آیت ۵ وَمَنْ اَضَلُّ مِمَّنْ یَّدْعُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ مَنْ لَّا یَسْتَجِیْبُ لَہٗٓ اِلٰی یَوْمِ الْقِیٰمَۃِ:’’اور اُس سے بڑھ کر ظالم اور کون ہو گا جو اللہ کے سوا اُسے پکارتا ہے جو اُس کو جواب ہی نہیں دے سکتا قیامت کے دن تک

          وہ نہ تو ان کی دعائوں کو سن سکتے ہیں اور نہ قبول کر سکتے ہیں۔

          وَہُمْ عَنْ دُعَآئِہِمْ غٰفِلُوْنَ: ’’اور وہ ان کی دعا سے غافل ہیں۔

          وہ ان کے پکارنے سے بے خبر ہیں۔ انہیں تو پتا ہی نہیں کہ کوئی ان سے دعا مانگ رہا ہے۔ مشرکین اللہ تعالیٰ کے سوا جن معبودوں کو پکارتے ہیں ان میں کچھ تو بے جان اور بے عقل مخلوقات ہیں۔ ان کا تو اپنے پکارنے والوں کی دعائوں سے بے خبر ہونا ظاہر ہی ہے۔ ان کے علاوہ کچھ بزرگ انسانوں کو بھی پکارا جاتا ہے۔ وہ اللہ کے ہاں اس عالم َمیں ہیں کہ جہاں انسانی آوازیں ان تک نہیں پہنچتیں۔ فرض کیجیے ایک شخص کسی بڑے ولی اللہ کو اپنی مدد کے لیے پکار رہا ہے تو  عِلیِّیْن میں موجود اس کی روح کو کیا معلوم کہ دنیا میں اس کا کوئی معتقد اسے پکار رہا ہے۔

UP
X
<>