April 26, 2024

قرآن کریم > محمّـد >sorah 47 ayat 3

ذَلِكَ بِأَنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا اتَّبَعُوا الْبَاطِلَ وَأَنَّ الَّذِينَ آمَنُوا اتَّبَعُوا الْحَقَّ مِن رَّبِّهِمْ كَذَلِكَ يَضْرِبُ اللَّهُ لِلنَّاسِ أَمْثَالَهُمْ

یہ اس لئے کہ جن لوگوں نے کفر اِختیار کیا ہے، وہ باطل کے پیچھے چلے ہیں ، اور جو لوگ ایمان لائے ہیں ، وہ اُس حق کے پیچھے چلے ہیں جو اُن کے پروردگار کی طرف سے آیا ہے۔ اسی طرح اﷲ لوگوں کو بتار ہا ہے کہ اُن کے حالا ت کیا کیا ہیں

آیت ۳ ذٰلِکَ بِاَنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوا اتَّبَعُوا الْبَاطِلَ: ’’یہ اس لیے کہ جن لوگوں نے کفر کیا انہوں نے باطل کی پیروی کی‘‘

          وَاَنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّبَعُوا الْحَقَّ مِنْ رَّبِّہِمْ: ’’اور جو لوگ ایمان لائے انہوں نے حق کی پیروی کی ‘جو ان کے رب کی طرف سے آیا ہے۔‘‘

          کَذٰلِکَ یَضْرِبُ اللّٰہُ لِلنَّاسِ اَمْثَالَہُمْ: ’’اسی طرح اللہ لوگوں کے لیے ان کی مثالیں بیان کرتا ہے۔‘‘

          اگلی آیت مشکلات القرآن میں سے ہے۔ اس کی بنیادی وجہ الفاظ کی وہ تقدیم و تاخیر ہے جو ہمیں قرآن کی آیات میں بعض جگہ نظر آتی ہے ۔ جیسا کہ کئی مرتبہ وضاحت کی جا چکی ہے ‘ الفاظ کی یہ تقدیم و تاخیر قرآن کا خاص اسلوب ہے اور اس کا مقصد کلام کی روانی میں ایک خاص ردھم اور آہنگ کو قائم رکھنا ہوتا ہے۔ چنانچہ قرآن میں جہاں کہیں بھی ایسا معاملہ ہو وہاں مفہوم کے درست ادراک کے لیے الفاظ کی اصل ترتیب کے بارے میں گہرے غور و فکر کی ضرورت ہوتی ہے۔ چنانچہ اس آیت کے مطالعے کے لیے بھی خصوصی توجہ درکار ہے۔

UP
X
<>