May 3, 2024

قرآن کریم > المائدة >surah 5 ayat 29

إِنِّي أُرِيدُ أَن تَبُوءَ بِإِثْمِي وَإِثْمِكَ فَتَكُونَ مِنْ أَصْحَابِ النَّارِ وَذَلِكَ جَزَاء الظَّالِمِينَ 

میں تو یہ چاہتا ہوں کہ انجام کار تم اپنے اور میرے دونوں کے گناہ میں پکڑے جاؤ، اور دوزخیوں میں شامل ہو۔ اور یہی ظالموں کی سزا ہے۔ ‘‘

آیت 29:   اِنِّیْٓ اُرِیْدُ اَنْ تَبُوْٓ اَ بِاِثْمِیْ وَاِثْمِکَ:  ،،میں  چاہتا ہوں کہ میرا اور اپنا گناہ تم ہی اپنے سر لے لو،،

             فَـتَـکُوْنَ مِنْ اَصْحٰبِ النَّارِ:  ،،تو پھر تم ہو جاؤ گے جہنم والوں  میں  سے۔ ،،

            اگر آپ اس انتہا تک پہنچ جائیں  گے کہ مجھے قتل کر ہی دیں  گے تو آپ اپنے گناہوں  کے ساتھ ساتھ میری خطاؤں  کا بوجھ بھی اپنے سر اٹھا لیں  گے۔  ایک بے گناہ انسان کو قتل کرنے والاگویا مقتول کے تمام گناہوں  کا بوجھ بھی اپنے سر اُٹھا لیتا ہے۔  یعنی اگر آپ مجھے نا حق قتل کریں  گے تو میرے گناہوں  کا وبال بھی آپ کے سر ہو گااور میرے لیے تو یہ کوئی گھاٹے کا سودا نہیں  ہے۔  البتہ اس جرم کی وجہ سے آپ جہنمی ہو جائیں  گے۔

             وَذٰلِکَ جَزٰٓؤُاالظّٰلِمِیْنَ:    ،،اور یہی بدلہ ہے ظالموں  کا۔ ،،

UP
X
<>