May 2, 2024

قرآن کریم > الذاريات >sorah 51 ayat 28

فَاَوْجَسَ مِنْهُمْ خِيْفَةً ۭ قَالُوْا لَا تَخَـفْ ۭ وَبَشَّرُوْهُ بِغُلٰمٍ عَلِيْمٍ

اس سے ابراہیم نے اپنے دل میں ڈر محسوس کیا۔ انہوں نے کہا : ’’ ڈریئے نہیں‘‘ اور انہیں ایک لڑکے کی خوشخبری دی جو بڑا عالم ہوگا

آيت 28:  فَأَوْجَسَ مِنْهُمْ خِيفَةً:  «تو اس نے ان كى طرف سے دل ميں انديشه محسوس كيا».

مهمانوں كے كھانا تناول نه كرنے پر حضرت ابراهيم عليه السلام كو انديشه لاحق هوا كه شايد يه لوگ ميرے دشمن هيں، مجھے نقصان پهنچانا چاهتے هيں اور اسى ليے ميرا نمك كھانے سے احتراز كر رهے هيں. پرانے زمانے كے لوگ دشمنى ميں بھى شرافت دكھاتے تھے، اگر كسى كا نمك كھا ليا جاتا تو اس كے بعد اسے نقصان پهنچانے كا نهيں سوچا جاتا تھا.

قَالُوا لَا تَخَفْ:  «انهوں نے كها: آپ ڈريں نهيں».

وَبَشَّرُوهُ بِغُلَامٍ عَلِيمٍ:  «اور انهوں نے اسے بشارت دى ايك صاحبِ علم بيٹے كى».

صاحبِ علم بيٹے سے مراد حضرت اسحاق عليه السلام هيں جن كى پيدائش كى بشارت فرشتوں نے دى.

UP
X
<>