April 19, 2024

قرآن کریم > الـطور >sorah 52 ayat 48

وَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ فَاِنَّكَ بِاَعْيُنِنَا وَسَبِّــحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ حِيْنَ تَـقُوْمُ

اور تم اپنے پروردگار کے حکم پر جمے رہو، کیونکہ تم ہماری نگاہوں میں ہو، اور جب تم اُٹھتے ہو، اُس وقت اپنے پروردگار کی حمد کے ساتھ اُس کی تسبیح کیا کرو

آيت 48:  وَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ:  « (اور اے نبى) آپ اپنے رب كے فيصلے كا انتظار كيجيے».

ابتدائى مكى دور كى سورتوں ميں يه حكم بار بار آيا هے، خصوصا زير مطالعه گروپ كى سورتوں اور 29ويں پارے كى سورتوں ميں تو فَاصْبِرْ يا وَاصْبِرْ كے صيغے كى بهت تكرار ملتى هے. سورة النحل ميں فرمايا گيا: (وَاصْبِرْ وَمَا صَبْرُكَ إِلَّا بِاللَّهِ) آيت: 127. «آپ صبر كيجيے اور آپ كا صبر تو الله هى كے سهارے پر هے». سورة الاحقاف ميں حضور كو مخاطب كركے فرمايا گيا:  (فَاصْبِرْ كَمَا صَبَرَ أُولُو الْعَزْمِ مِنَ الرُّسُلِ) آيت: 35.  «پس آپ بھى صبر كيجيے جيسے همارے اولو العزم پيغمبروں نے صبر كيا تھا». مثلاً حضرت نوح نے ساڑھے نو سو سال تك اپنى قوم كى زيادتياں برداشت كيں. سورة المزمل ميں ارشاد هوا: (وَاصْبِرْ عَلَى مَا يَقُولُونَ) آيت: 10.  «اور اس پر صبر كيجيے جو يه لوگ آپ كے خلاف باتيں بنا رهے هيں». سورة المدثر ميں فرمايا گيا: (وَلِرَبِّكَ فَاصْبِرْ) آيت: 7.  «اور آپ اپنے رب كے ليے صبر كريں». غرض ابتدائى مكى دور كى سورتوں ميں رسول الله كو براهِ راست مخاطب كر كے بار بار هدايت كى جاتى رهى كه آپ صبر كا دامن مضبوطى سے تھامے رهيں. عربى ميں «صبر» كے بعد اگر «ل» آ جائے جيسے كه آيت زير مطالعه ميں هے، تو اس كے معنى انتظار كرنے كے هوتے هيں. چنانچه آيت زير مطالعه كا ترجمه اسى مفهوم كے پيشِ نظر كيا گيا هے.

فَإِنَّكَ بِأَعْيُنِنَا:  «بے شك آپ همارى نگاهوں ميں هيں».

آپ مسلسل همارى نظروں كے سامنے هيں، هم آپ كے حالات سے پورى طرح با خبر هيں. هم آپ كى نگهبانى كر رهے هيں، آپ كو آپ كے حال پر نهيں چھوڑ ديا. بالكل يهى مضمون سوره يونس كى آيت: 61 ميں بھى آيا هے: (وَمَا تَكُونُ فِي شَأْنٍ وَمَا تَتْلُو مِنْهُ مِنْ قُرْآنٍ وَلَا تَعْمَلُونَ مِنْ عَمَلٍ إِلَّا كُنَّا عَلَيْكُمْ شُهُودًا إِذْ تُفِيضُونَ فِيهِ)

«اور (اے نبى) نهيں هوتے آپ كسى بھى كيفيت ميں اور نهيں پڑھ رهے هوتے آپ قرآن ميں سے كچھ اور (اے مسلمانو!) تم نهيں كر رهے هوتے كوئى بھى (اچھا) عمل مگر يه كه هم تمهارے پاس موجود هوتے هيں جب تم اس ميں مصروف هوتے هو».

وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ حِينَ تَقُومُ:  «اور آپ تسبيح كرتے رهيں اپنے رب كى حمد كے ساتھ جب آپ كھڑے هوں».

اس بارے ميں عام رائے يهى هے كه يه حضور كى تهجد كى نماز كى طرف اشاره هے، كيوں كه آغاز ميں تو وهى ايك نماز تھى. جيسا كه سورة المزمل كى ان آيات ميں قيام الليل كا ذكر هے:

(يَا أَيُّهَا الْمُزَّمِّلُ  قُمِ اللَّيْلَ إِلَّا قَلِيلًا  نِصْفَهُ أَوِ انْقُصْ مِنْهُ قَلِيلًا  أَوْ زِدْ عَلَيْهِ وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِيلًا) آيت 1 – 4.

«اے كپڑا اوڑھنے والے! رات كو قيام كيا كرو مگر (سارى رات نهيں بلكه) كم، (يعنى) نصف رات يا اس سے كچھ كم كر لو. يا اس پر كچھ زياده كر لو، اور قرآن كو ٹھهر ٹھهر كر پڑھا كرو».

UP
X
<>