May 3, 2024

قرآن کریم > الواقعة >sorah 56 ayat 59

أَأَنتُمْ تَخْلُقُونَهُ أَمْ نَحْنُ الْخَالِقُونَ

کیا اُسے تم پیدا کرتے ہو، یا پیدا کرنے والے ہم ہیں؟

آيت 59:  أَأَنْتُمْ تَخْلُقُونَهُ أَمْ نَحْنُ الْخَالِقُونَ:  «كيا اس كى تخليق تم كرتے هو يا هم تخليق كرنے والے هيں؟»

تم تو پانى كى وه بوند ٹپكا كر فارغ هو جاتے هو، اس كے بعد رحمِ مادر ميں ايك حيرت انگيز تخليقى عمل كا آغاز هو جاتا هے، وه نطفه علقه ميں تبديل هو جاتا هے، علقه سے مضغه بنتا هے، پھر هڈياں بنتى هيں، جوڑ، بند درست هوتے هيں، آنكھوں، كانوں اور دوسرے اعضا كا نقشه تيار هوتا هے اور يه سارا عمل تين پردوں (فِي ظُلُمَاتٍ ثَلَاثٍ)  {الزمر: 6} كے اندر پايه تكميل كو پهنچتا هے. كيا اس سارے عمل ميں تمهارا بھى كوئى حصه هے؟ ماں كے پيٹ ميں مختلف پيچيده تخليقى مراحل سے گزرتے هوئے بچّے كے كسى عضو كے بنانے ميں كيا كوئى تمهارا كردار بھى هے؟ يا اس كى تذكير وتانيث ميں تمهارا كچھ اختيار هے؟ ظاهر هے اس پورے تخليقى عمل ميں تمهارا حصه يا كردار بالكل نهيں هے، اور تم تسليم كرتے هو كه نهيں هے، تو پھر اس حقيقت كو قبول كيوں نهيں كر ليتے هو كه يه سب كچھ الله كى مرضى ومنشا اور صناعى وخلاقى كا مظهر هے.

جب هم ان آيات كى تلاوت كريں تو هر سوال كے جواب ميں عجز وانكسارى سے عرض كرنا چاهيے: بَلْ اَنْتَ يَا ربِّ! كه اے ميرے پروردگار! يه سب تيرى كاريگرى، تيرى صناعى اور تيرى خلاقى كا مظهر هے، اس ميں سے همارے بس ميں كچھ بھى نهيں. (تفسير عثمانى كے مطابق بعض روايات كى بنا پر علما نے يه مستحب سمجھا هے.)

UP
X
<>